کراچی ۔ شہر قائد میں ایک اور جوڑا غیرت کے نام پرجرگے کے ہاتھوں قتل ہوگیا، لڑکے کے اہل خانہ نے مقدمہ درج کرانے سے انکار کردیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مومن آباد میٹروول کے رہائشی نصیب زر خان اور خاتون واجب سر خان کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا تھا، دونوں کی لاشیں حب کے علاقے سے برآمد ہوئی تھیں۔پولیس نے دوہرے قتل کی اس واردات کی تفتیش کی تو چونکا دینے والے والے حقائق سامنے آگئے۔
واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں قتل اور کاروکاری کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، دونوں مقتولین کا تعلق خیبر پختونخواہ کے علاقے کالا ڈھاکہ سے ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ آج سے لگ بھگ آٹھ ماہ قبل نصیب زر خان اپنے گھرو الوں سے جھگڑا کرکے چلا گیا تھا ۔ لڑکے کے جانے کے ایک ماہ بعد لڑکی بھی اپنے گھر سے لاپتہ ہوگیا ۔گزشتہ آٹھ ماہ میں ایک بار بھی دونوں کے اہل خانہ نیدونوں کی گمشدگی کا مقدمہ درج نہیں کروایا۔
لڑکا اور لڑکی کے غائب ہونے پر خاندان کے بزرگوں کی جانب سے جرگہ بلایا گیا، جرگے کے عمائدین نے لڑکے اور لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔پولیس کو لڑکا اور لڑکی ، دونوں کی لاشیں تشدد زدہ حالت میں حب سے ملیں۔ قتل کے بعد لڑکی کے اہل خانہ علاقہ چھوڑ کرفرار ہوگئے تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔دوسری جانب لڑکے کے اہل خانہ نے بھی اپنے بیٹے کے قتل کا مقدمہ درج کرانے سے انکار کردیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے مقدمے کی تفتیش ابھی جاری ہے۔پولیس کے مطابق لڑکی کے اہلخانہ گھر پر تالا لگا کر کہیں چلے گئے ہیں جن سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہو سکا ہے جب کہ دونوں مقتولین کے اہلخانہ کی جانب سے گمشدگی کا بھی کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا گیا تھا۔واضح رہے کہ 20 فروری کو سرجانی تھانے کی حدود میں نادرن بائی پاس کے قریب پہاڑی کے عقب سے دونوں کی لاشیں ملی تھیں۔ جو ایک روز پرانی تھیں اور دونوں مقتولیں کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کیا گیا تھا۔