کراچی۔ کراچی کے علاقے قائد آباد میں پولیس نے خونریزی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا جب کہ قائد آباد میں ہونے والے بم دھماکے میں پولیس کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی۔قائد آباد میں پولیس نے ملنے والے دوسرے بم کو ناکارہ بنا دیا جو ٹائم ڈیوائس کے ساتھ نصب تھا اور جس کا وزن دو کلو سے زائد تھا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شہر کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔ذرائع بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ناکارہ بنایا جانے والا بم ٹفن میں رکھا گیا تھا جسے انچارج کانٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) مظہر مشوانی کی زیر نگرانی قائد آباد تھانے کے عقبی گرانڈ میں ناکارہ بنایا گیا جب کہ اس دوران رینجرز کے افسران بھی موجود تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے پہلا دھماکہ کم شدت کا کیا اور لوگوں کے جمع ہونے پر دوسرا دھماکہ ہونا تھا جس سے بہت زیادہ نقصان ہوتا تاہم خوش قسمتی سے دوسرا بم بروقت نہ پھٹ سکا اور پولیس نے بم کو ناکارہ بنا دیا۔گزشتہ روز قائد آباد میں ہونے والے بم دھماکے میں پولیس کی تحقیقات جاری ہیں تاہم پولیس اب تک کوئی حتمی رپورٹ تیار نہیں کر سکی ہے۔پولیس کے مطابق قائد آباد میں ہونے والا دھماکہ بارود کا ہی تھا لیکن اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کون سا بارود استعمال کیا گیا تھا تاہم دھماکہ انتہائی کم شدت کا تھا۔
گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم جناح اسپتال کے میڈیکو لیگل آفیسر نے کیا ہے ڈاکٹرز کے مطابق ایک لاش بری طرح جھلسی ہوئی تھی جس کے جسم پر اسپلنٹر اور بم میں استعمال دوسرے چھوٹے پرزوں کے نشانات تھے جب کہ لاش کا نچلا دھڑ شدید متاثر ہوا ہے۔ دوسری لاش کے سینے میں کوئی باریک چیز گھسی تھی جس کی وجہ سے دل پر زخم آیا اور موت واقع ہو گئی۔قائد آباد میں جمعہ کی شب ہونے والے دھماکے میں دو افراد جاں بحق جب کہ آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔ جن کی شناخت شاہد اور پپو کے نام سے ہوئی۔