۔پشاور صدر کے علاقے گلبرگ میں 5 ماہ قبل پسند کی شادی کرنیوالے جوڑے کی ہلاکتوں کی تحقیقات نے نیا رخ اختیار کرلیا ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں پولیس نے نوجوان کی جانب سے اپنی بیوی کو قتل کرنے کے بعد خود کو گولی مارکر خودکشی کرنے کا بیان دیا ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر نوجوان نے خود کو سر میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا تو اس کے سینے میں ایک اور گولی کس نے ماری ؟
متوفی نوجوان والدین کا اکلوتا بیٹا تھا جسے نکاح کے بعد والدہ نے گھر سے نکال دیا تھا اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ اکیلا گلبرگ میں رہائش پذیر تھا پولیس کے مطابق 5 ماہ قبل اس کے بیٹے 32 سالہ محمد افتخار نے 26 سالہ آمنہ کے ساتھ پسند کی شادی رچائی تھی جس کے بعد دونوں نے گلبرگ نمبر 4 ملک عیسیٰ خان کالونی میں رہائش اختیار کرلی تھی۔
متوفی کی والدہ مسماۃ فاطمہ نے پولیس کو بتایاکہ گزشتہ شب اسے اطلاع ملی کہ تمہارے بیٹے اور بہوکو گھر کے اندر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے اور جب وہ جائے وقوعہ پر پہنچی تو واقعی اس کے بیٹے اور بہو کی نعشیں پڑی تھی س ضمن میں ایس ایچ او گلبرگ تیمور سلیم نے بتایاکہ متوفی نوجوان کی والدہ اپنے بیٹے کی مقتولہ کے ساتھ شادی کرنے سے انکاری تھی لیکن زور زبردستی نکاح کیا جس کے بعد اس کی والدہ نے اسے گھرسے نکال دیا تھا ۔
متوفی نوجوان اکلوتا بیٹا تھا جبکہ وہ محکمہ خوراک میں ملاز م تھا ادھر سوال یہ پیداہوتا ہے کہ اگر نوجوان نے بیوی کو قتل کرکے خود کشی کی تو اسے دو گولیاں کیسے لگیں؟پولیس کے مطابق مزید تحقیقات جاری ہے ۔