پشاور۔پہاڑی پورہ پولیس نے رنگ روڈ پر موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے خواجہ سراء اور اس کے دوست کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی جبکہ پولیس قاتل تک پہنچنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جبکہ خواجہ سراء کی نعش بھی ورثاء کے حوالے کردی گئی ہے خواجہ سراء ٹانک کا رہائشی تھا جس نے گھر میں بتایا تھاکہ وہ پشاور میں درزی کا کام کرتا ہے اس ضمن میں رابطہ کرنے پر ڈی ایس پی فقیر آباد طاہر داؤڑ نے بتایا کہ گزشتہ رات اعزاز سکنہ قمر دین گڑھی نامی شخص غلام شبیر عرف دانیال عرف چٹکی کے ہمراہ رکشے میں جارہاتھاکہ اس دوران رنگ روڈ پر مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی۔
جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ڈی ایس پی کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کردیں خواجہ سراء ایسوسی ایشن کی صدر فرزانہ نے بتایاکہ خواجہ سرا ء کو 12گولیاں جبکہ اعزاز کو 7 گولیاں ماری گئیں بعدازاں خواجہ سراء کی نعش ٹانک منتقل کی گئی پولیس نے بتایاکہ خواجہ سراء کئی عرصہ سے پشاور میں مقیم تھا اور گھروالوں کو بتایاکہ تھاکہ وہ پشاور میں درزی کا کام کرتا ہے پولیس کا کہناتھاکہ قاتل تک پہنچ چکے ہیں۔
جبکہ اگلے 48 گھنٹوں میں ملزمان پولیس کی حراست میں ہوں گے دوسری جانب جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے مختلف زاویو ں پر تفتیش جاری ہے ۔ رواں سال کے دوران مختلف مقامات پرخواجہ سراؤں پر 50 سے زائد تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ تین سالوں کے دوران مجموعی طورپر 55 خواجہ سراؤں کو قتل کیاگیا ہے پولیس کے مطابق خواجہ سراؤں پر تشدد اور قتل میں اس کے اپنے دوست ہی ملوث ہوتے ہیں اور خواجہ سراء ہی ان کو موقع دیتے ہیں پولیس کے مطابق خواجہ سراؤں پر تحفظ کی فراہمی کیلئے لائحہ عمل طے کیاجارہاہے ۔
737