525

چمکنی میں 5افراد کے قتل کا ڈراپ سین

پشاور۔چمکنی کے علاقہ ترناب فارم میں پشاور یونیورسٹی کے اہلکار کی بیوی 'دو کمسن بچوں اور سالی سمیت قتل کے آند ھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا مقتول کا سگا بھائی ہی قاتل نکلاپولیس نے ملزم کے سہولت کار کو بھی گرفتار کرکے واردات میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا گیا ایس ایس پی پشاورجاوید اقبال نے جمعہ کے روز اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 20مارچ 2018ء کو پشاور یونیورسٹی کے ملازم یحییٰ خان ولد ذکریا خان سکنہ ترناب فارم لالہ کلے اپنے گھر میں موجود تھا کہ رات دو بجے کے قریب فائرنگ کی آواز سنی گئی۔

جس کے بعد یحییٰ کا چچا جو اس کے گھر کے قریب رہائش پذیر ہے گھر پہنچا تویحییٰ اس کی جوان سال اہلیہ کائنات 'دوسالہ بیٹا 'پانچ سالہ بیٹا زوہیب اور اور اس کی سالی سترہ سالہ ایشا دوختر فقیر حسین سکنہ نوتھیہ خون میں لت پت پڑے تھے 'اطلاع پر پولیس بھی موقعہ پر پہنچ گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم انتہائی ہوشیار تھا اور اسنے پانچوں افراد کو سر پر ایک ایک گولی فائر کرکے قتل کیا ملزم واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا پولیس نے پانچ افراد کے اندھے قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔آئی جی پی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او پشاور محمد طاہر خان کی نگرانی میں اندھے قتل کا کیس ٹریس کرنے کیلئے ٹیم تشکیل دی تھی پولیس نے متوفی کے رشتہ داروں سے تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا کہ متوفی یحییٰ کے دو بھائی تھے ۔

جن میں ایک بھائی نے کچھ عرصہ قبل خودکشی کی تھی جبکہ دوسرا بھائی جنید ترکی چلا گیا تھا اس کے والد کو بھی قتل کیا گیا تھا جبکہ 2011ء میں اس کی دو بہنیں اور والد ہ بھی لاپتہ ہو گئی تھیں۔پولیس نے تفتیش آگے بڑھائی تو انہیں معلوم ہوا کہ متوفی یحییٰ کا بھائی جنید جو ترکی میں تھاواپس پاکستان آچکا ہے پولیس کو اطلاع تھی کہ جنید نے ہی یحییٰ اسکی اہلیہ 'بچوں اور سالی کو قتل کیا ہے جس پر گزشتہ روز کاروائی کرتے ہوئے ہزار خوانی کے علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مارا اور وہاں سے جنید اوراس کے بہنوئی عامر کو گرفتار کرلیا پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے واردات سے قبل رات اپنے بہنوئی عامر سکنہ ہزار خوانی کے گھرگذاری تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم جنید بہنوں اور والدہ کے لاپتہ ہونے کا ذمہ دار یحییٰ کو کو قرار دے رہا تھا ۔