پشاور۔پشاور کے نواحی علاقہ چمکنی لالہ کلے میں رات کی تاریکی میاں بیوی ٗ معصوم بچوں اور جوانسال سالی کا قاتل کون تھا ؟2 روز گزر جانے کے باوجود تاحال پولیس کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی تفتیشی ٹیموں نے دوسرے روز بھی جائے وقوعہ کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کئے جبکہ جائے وقوعہ سے برآمد ہونیوالے 3 موبائلوں کاڈیٹا حاصل کرنے کیلئے متعلقہ برانچ سے رابطہ کرلیاگیا ہے ۔
پولیس نے مقتول کی7 سال سے لاپتہ والدہ اور دو ہمشیرہ کی تلاش بھی شروع کردی واضح رہے کہ گزشتہ روز ترناب فارم لالہ کلے نامعلوم افراد نے یحییٰ ولد ذکریا کے گھرمیں گھس کر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں یحییٰ، اس کی اہلیہ 26 سالہ کائنات، بیٹوں 2 سالہ شعیب، 5 سالہ ذوہیب اور سالی 17 سالہ ایشا دختر فقیر حسین سکنہ نوتھیہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیاگیا پولیس کے مطابق قاتل نے دروازہ کھٹکھٹایا تو مقتول یحیےٰ نے جیسے ہی دروازہ کھولا تو ملزم نے پہلے اسے فائرنگ کرکے قتل کیا اس کے پیچھے صحن میں اس کی اہلیہ کھڑی تھی قاتل نے اسے بھی قتل کیا پھر کمرے میں گھس کر بیٹ پر سوئے دو معصوم بچوں اور زمین پر سوئی اس کی سالی کو ایک ایک گولی مارکر موت کے گھاٹ اتارا ۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2011 ء میں مقتول یحیےٰ کی والدہ اور اس کی دو ہمشیرہ لاپتہ ہوئیں پولیس کے مطابق کچھ عرصہ قبل مقتول کے والد کو بھی کسی نے قتل کیا تھا جبکہ ایک بھائی نے خودکشی اور تیسرا بھائی ترکی میں قید ہے پولیس کے مطابق لاپتہ والدہ اور بہنوں کو تلاش کیاجارہا ہے جس کے بعد ہی کچھ معلوم ہوسکے گا کہ اصل واقعہ کیا ہے ۔دوسری جانب چمکنی پولیس نے لالہ کلے میں پانچ افراد کے قاتل کا ممکنہ طور پر ملنے والے خون کا نمونے ڈی این اے کیلئے ارسال کردیاہے پولیس کے مطابق قتل کی واردات کے دوران قاتل بھی معمولی زخمی ہوا تھاجس کا خون کا قطرہ دروازہ پر لگا تھا وہ حاصل کرکے سراغ لگانے کیلئے نمونہ ڈی این اے کیلئے ارسال کردیا ہے ۔
486