مستونگ میں بی این پی مینگل کے دھرنے کے قریب ایک خودکش دھماکہ ہوا، لیکن لیویز کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور بی این پی کے رہنما اور کارکن محفوظ رہے۔ سکیورٹی فورسز نے فوراً علاقے کو گھیر لیا اور ریسکیو ٹیمیں بھی جلد ہی موقع پر پہنچ گئیں۔
بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے دھماکے کے باوجود دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اگر راستے کھلے تو وہ دھرنا کوئٹہ منتقل کر دیں گے۔ اختر مینگل نے یہ بھی کہا کہ ایسے واقعات بی این پی کے حوصلے کو کمزور نہیں کر سکتے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ اختر مینگل کی جماعت کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور واقعے کی تحقیقات بھی ہو رہی ہیں۔
انہوں نے اس بات کی اپیل کی کہ موجودہ صورتحال میں امن قائم رکھا جائے تاکہ ملک دشمن عناصر اس کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔