62

گھوٹکی: سردار کا قتل، بگٹی قبیلے کے رضا کاروں کے حملوں سے ڈاکو صفائیاں دینے پر مجبور

سندھ کے ضلع گھوٹکی میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف پولیس اور رینجرزکا آپریشن تو جاری ہے لیکن اس آپریشن میں کچھ روز قبل بلوچستان کا ایک بگٹی قبیلہ بھی کود پڑا ہے۔

4 ماہ قبل سکھر ملتان موٹروے پرکی گئی کارروائی پر ڈاکوؤں کو لینے کے دینے پڑگئے، بلوچستان کے بگٹی قبیلے کے سردارعبدالرحمان کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جس کے بعد  مقتول کا والدجلال خان بگٹی اپنے رضاکاروں کے ساتھ کچے میں پہنچ گیا۔

 بات یہاں تک پہنچی کہ جدید اسلحے اور مارٹرگولوں کے ساتھ رحیم یارخان پولیس کے تعاون سے رونتی میں آخری مورچوں سے ڈاکوؤں پرحملہ آور ہوئے،حملے میں سنوشرگینگ کے 2 ڈاکو ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے جب کہ  اس دوران دوبگٹی رضا کار بھی زخمی ہوئے۔

بعد ازاں  اعلیٰ حکام کی مداخلت کے بعد بگٹی قبیلے کے مقتول عبدالرحمان کے  والد جلال خان بگٹی رضاکاروں سمیت واپس چلے گئے۔

اس حوالے سے ڈی پی او رحیم یارخان رضوان گوندل کا کہنا ہے کہ چند بگٹی قبیلے کے رضا کارآئے تھے جنہیں 2  دن بعد واپس بھیج دیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق بگٹی رضاکاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان دو روز تک جھڑپیں جاری رہیں جس کے بعد ڈاکو حلف اٹھانے پرمجبور ہوگئے کہ ان کے بیٹے کو انہوں نے قتل نہیں کیا، ڈاکو آگ پرچل کر صفائی دینے کو تیار ہوئے۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سیاسی شخصیات کی مداخلت پر بگٹی رضاکار واپس جانے کو تیار ہوئے۔

مزید برآں گھوٹکی پولیس کے ایک ذمہ دارافسر نے بتایا کہ رحیم یار خان پولیس نے کچے میں سنو شر گینگ کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا ہے، بگٹی سردار کے قتل میں راحب شر گینگ کا ٹولہ ملوث ہے۔