41

قابضین نے دشمنوں کی 30 جائیدادوں پر قبضہ کر لیا

اسلام آباد(شہزاد پراچہ) غیر قانونی قابضین نے ملک کے مختلف شہروں میں 1965 اور 1971 کی جنگوں کے بعد قبضہ میں لی گئی غیر ملکیوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرلیا۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ قابضین نے لاہور، کراچی، سکھر، تھرپارکر اور شکارپور میں اربوں روپے مالیت کی دشمن کی 30 جائیدادوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔

دُشمن کی املاک کے نگہبان سیل نے غیر قانونی قابضین کے زیر قبضہ 30 جائیدادیں خالی کرانے کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کیا ہوا ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان کے لیے دُشمن کی املاک کے نگہبان کا دفتر وزارتِ مواصلات کے انتظامی کنٹرول میں کام کر رہا ہے۔

ہندوستان کے ساتھ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان میں ہندوستانی شہریوں کی ملکیتی جائیدادوں کو ڈیفنس آف پاکستان رولز 1965/1971 کے تحت ”دشمن کی جائیداد” قرار دیا گیا تھا۔

”دشمن کی جائیداد” کا موضوع 1967 میں کیبنٹ ڈویژن نے وزارت مواصلات کو مختص کیا تھا۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے 23-2022 آڈٹ رپورٹ میں دشمن کی املاک پر تجاوزات کو غیر قانونی اور غیر مجاز قرار دیا ہے اور جائیدادوں کو غیر قانونی قابضین سے خالی کرانے کی سفارش کی ہے۔