خیبرپختونخوا کے محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے بھتہ خوری کیسز سے متعلق آئی جی پولیس کو خط لکھ دیا۔
سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا نے بھتہ خوری میں بڑھتے ہوئے افغان سم کے استعمال کے پیش نظر آئی جی پولیس کو خط ارسال کیا ہے جس میں افغان سم کو بلاک کرنے کیلئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت خارجہ کے ذریعے افغان ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی کےساتھ میکینزم وضع کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ بھتہ خوری میں 99 فیصد غیرملکی بالخصوص افغان سم استعمال ہوتی ہیں جن تک رسائی کی صلاحیت سی ٹی ڈی کے پاس نہیں ہے جس کے باعث دہشتگردی اور بھتہ خوری کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔
خط کے مطابق بھتہ خوری میں استعمال غیرملکی موبائل نمبر کے ڈیٹا تک رسائی کی صلاحیت سی ٹی ڈی کے پاس نہیں لہٰذا واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیا تک رسائی کیلئے سی ٹی ڈی کو پوائنٹ آف کنٹیکٹ کا درجہ دیاجائے۔
خط میں مزید کہا گیا ہےکہ بھتہ خوری میں استعمال ہونے والے ایک ہزار 519 افغان نمبرز کو بلاک کیا جائے، 2014 سے اب تک بھتہ خوری کے 626 واقعات رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جب کہ غیرملکی نمبرز تک رسائی نہ ہونے سے صرف 393 کیسز میں جزوی پیش رفت ہوسکی۔