سابق وفاقی وزیر سیفران اور مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے یہ دردناک انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی جیل میں قید عافیہ صدیقی سے کئی مرتبہ زیادتی کی گئی۔
سینیٹر طلحہ محمود جنہوں نے حال ہی میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بہن فوزیہ صدیقی کے ہمراہ ملاقات کی ہے۔ انہوں نے خصوصی انٹرویو میں یہ دردناک انکشاف کیا ہے کہ جیل میں عافیہ صدیقی سے کئی بار زیادتی کی گئی ہے۔
طلحہ محمود نے کہا کہ ملاقات کے دوران عافیہ صدیقی نے عافیہ نے جیل انتظامیہ کے غیر مناسب رویے اور زیادتی سے متعلق بتایا اور کہا کہ ان سے کئی بار جیل میں زیادتی کی گئی اس موقع پر وہ بار بار جے ریبن نامی امریکی اہلکار کا نام لے رہی تھی جب کہ انکوائری کی تو پتہ چلا کہ اس پر 30 شکایات پہلے بھی ہوئیں جس میں سے 9 ثابت ہو چکی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عافیہ صدیقی پر جھوٹا کیس بنایا گیا حالانکہ یہ اُن کی حراست میں پہلے سے تھیں۔ قاتلانہ حملہ مان بھی لیں تو بھی اس کی سزا 7 سال ہے لیکن 86 سال سنائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے بہترین وکلا کی خدمات حاصل کر لی ہیں جو ان کے مقدمات لڑیں گے۔