اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)محکمہ خوراک سندھ میں گندم کی خرید، فروخت اور محفوظ کرنے کی مد میں 12 ارب 28 کروڑ روپے کےمبینہ غبن اور نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ آڈٹ حکام نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سندھ کے 12 اضلاع کے محکمہ فوڈ میں اربوں روپے کی گندم چوری، فراڈ اور غبن ہوا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک فوڈ کنڑولر خیرپور نے 3 کروڑ کی مبینہ کرپشن کی ہے، کھلے اسمان تلے گندم رکھنے پر ساڑھے سات ارب کا نقصان ہوا۔
سندھ کے چار اضلاع میں وقت پر گندم اسٹاک نہ نکالنے پر 1 ارب روپے کا نقصان ہوا، ضلع مٹیاری کے ایک فوڈ انسپکٹر نے ایک ارب روپے کی گندم خورد برد کی یا کرائی۔
رپورٹ کے مطابق باردانہ خریداری اور ٹرانسپورٹ کی مد میں محمکہ فوڈ کو 50 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، گھوٹکی اور لاڑکانہ میں دو کروڑ روپے کی گندم چوری ہوئی۔
محکمہ فوڈ سندھ کے مطابق یہ معاملہ مالی سال 2021 اور 2022 میں سامنےآیا تھا، مبینہ کرپٹ افسران اور حکام کے خلاف کارروائی جاری ہے۔