33

کراچی: کورنگی میں بک شاپ پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پرباپ بیٹا قتل

کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک بک شاپ پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر مشتبہ ڈاکوؤں نے 70 سالہ شخص اور اس کے نوجوان بیٹے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

مقتولین امام بارگاہ کے ٹرسٹی بھی تھے لیکن پولیس نے اپنی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں دوہرے قتل کے پیچھے کسی فرقہ وارانہ کارروائی کے امکان کو مسترد کردیا۔

زمان ٹاؤن پولیس نے بتایا کہ کورنگی 2 میں پرنس بک شاپ پر ڈکیتی مزاحمت کے دوران 70 سالہ محمد حسین اور اس کے بیٹے 37 سالہ اسد کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا جنہیں طبی امداد کے لیے انڈس ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ رات گئے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے بتایا کہ محمد حسین اور ان کا بیٹا اسد عباس پرنس بک شاپ میں اپنے 30 سے 35 ملازمین کے ساتھ مصروف تھے کہ بدھ کی رات تقریباً 10بجکر 10منٹ پر اسلحے سے لیس موٹر سائیکل سوار تین ملزمان وہاں پہنچے اور ملزمان نے نقد رقم کا بیگ چھین لیا۔

ایس ایس پی کورنگی نے ایک عینی شاہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب مسلح ڈاکوؤں نے نقدی کا ایک اور بیگ چھیننے کی کوشش کی تو محمد حسین نے ایک مشتبہ شخص کو پکڑنے کی کوشش کی، تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکے اور مزاحمت پر ڈاکوؤں نے ان پر اور ان کے بیٹے پر فائرنگ کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ باپ کے سر میں گولی لگی جبکہ بیٹے کے پیٹ میں گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی جبکہ ڈاکو اور قاتل لوٹی گئی نقدی اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس افسر نے کہا کہ پولیس نے دوہرے قتل کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور تفتیش کاروں نے بک شاپ کے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں سے سے سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر لی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے کی جیو فینسنگ بھی کی جا رہی تھی، جائے وقوع سے گولیوں کے خول بھی اکٹھے کر کے پولیس کی فرانزک سائنس لیب کو بھیجے گئے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کیا یہی ہتھیار قتل اور جرائم کی دیگر وارداتوں میں بھی استعمال ہوئے ہیں۔

ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ مقتولین کا تعلق اہل تشیع مکتبہ فکر سے ہے اور وہ اسی علاقے میں امام بارگاہ زینبیہ کے متولی تھے۔