35

خیبر پختونخوا کے علاقے تورغر میں بم دھماکا

خیبر پختونخوا کے علاقے تورغر میں لیویز پولیس اہلکار کی گاڑی کے قریب بم دھماکا ہوا تاہم خوش قسمتی سے اس دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دھماکا آج صبح تورغر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر جوڈبہ میں ہواجس کے بارے میں تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ اس میں محکمہ لیویز پولیس کے سب ڈویژنل پولیس آفیسر(ایس ڈی پی او) گل فراز کو نشانہ بنایا گیا۔

تورغر پولیس کے ترجمان وزیر خان کا کہنا تھاکہ دھماکے میں ایس ڈی پی او محفوظ رہے کیونکہ جس جگہ پارکنگ میں بم لگایا گیا تھا، وہاں سے وہ پہلے ہی اپنی گاڑی پر نکل گئے تھے۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں جاننے اور اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس میں کون سا دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ڈویژنل پولیس آفیسر(ڈی پی او) تورغر کی ہدایت پر ضلع میں اعلیٰ پولیس حکام کی سکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے۔

تورغر میں دھماکا اس وقت ہوا ہے جب اس سے قبل ہفتہ 27 اگست کو ایک پٹرولنگ پولیس وین کو دیسی ساختہ بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ اس کے بعد تورغر سے تقریباً 500 کلومیٹر دور کرم میں مشتبہ عسکریت پسندوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔دو پولیس اہلکار حبیب الرحمٰن اور ذاکر مسوزئی زخمی ہوئے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے

 12 اگست کو شمالی وزیرستان میں پولیس کے مطابق ٹارگیٹڈ حملوں میں دو افراد ہلاک ہوئے اور 8 اگست کو شمالی وزیرستان اور پشاور میں دو علیحدہ حملوں میں ہلاک ہونے والے چار افراد میں دو پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔