92

فیس بک مارکیٹ پلیس کے ذریعے خاتون سے 3600پاؤنڈ لوٹ لیے گئے

ایک بیوٹی تھراپسٹ فیس بک مارکیٹ پلیس پر 3600پاؤنڈ کے فراڈ کے بعد ساتھی سوشل میڈیا صارفین سے محتاط رہنے کی تاکید کر رہی ہے۔

انگلینڈ کے مغربی مڈلینڈزسے تعلق رکھنے والی 46 سالہ لیزا فلیچر نے دوسروں کو اسی طرح کے آن لائن فراڈ کا شکار ہونے سے روکنے کی امید میں اپنا پریشان کن تجربہ بیان کیا ہے۔

 

فلیچر کی آزمائش اس وقت شروع ہوئی جب اس نے مشہور ای کامرس پلیٹ فارم پر پہلے سے تعمیر شدہ شپنگ کنٹینر آفس کے لیے ایک دلکش فہرست دیکھی۔

بیچنے والے کے ساتھ پیغامات اور فون کالز کے تبادلے کے بعد مطمئن محسوس کرتے ہوئے اس نے3600پاؤنڈکی مطلوبہ رقم منتقل کر دی۔ ای کامر نے سرکاری نظر آنے والی رسیدیں اور کاروباری سربراہی والے کاغذ پیش کیےجس سے فلیچر کے پاس معاہدے کی قانونی حیثیت پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔

فلیچر صرف 3600پاؤنڈکی سرمایہ کاری سے محروم ہوگئیں بلکہ اسے کھوئی ہوئی کمائی اور دوسرا کنٹینر خریدنے اور تبدیل کرنے کی ضرورت کی وجہ سے مالی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اب یہ پلیٹ فارم سالانہ دھوکہ دہی سے ایک ملین سے زیادہ واقعات کے ذمہ دار ہیں جو کہ روایتی جرائم جیسے ڈکیتی، چوری، اور یہاں تک کہ قتل کے واقعات کو پیچھے چھوڑتے ہیں۔

فلیچراپنے بدقسمت تجربے کو شیئر کرکے وہ دوسروں کو زیادہ محتاط رہنے اور اس طرح کی دھوکہ دہی کی اسکیموں کا شکار ہونے سے بچنے کے لیے بااختیار بنانے کی امید کرتی ہے۔