42

تھیلیسیمیا سے بچاؤ کے لیے قانون سازی، شادی سے قبل ٹیسٹ کی تجویز پر کمیٹی کی منظوری

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیمیا ٹیسٹ سے متعلق قانون سازی پر غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر مہیش کمار نے کی، جس میں رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے تھیلیسیمیا سے بچاؤ کے لیے پیش کردہ بل پر بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ اقدام کسی کی شادی پر پابندی لگانے کے لیے نہیں بلکہ صرف آگاہی اور صحت مند نسل کی فراہمی کے لیے ہے۔

شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ ملک کی 5 سے 8 فیصد آبادی تھیلیسیمیا مائنر ہے اور اسلام آباد میں اس قانون کا آغاز پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر کیا جائے گا۔ ٹیسٹ لازمی نہیں بلکہ دلہا دلہن کی رضامندی سے ہوں گے۔

اسپیشل سیکرٹری صحت نے اجلاس میں بتایا کہ اس بل پر لاء ڈویژن کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا جبکہ کچھ مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنے پر غور جاری ہے۔

جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران کے سوا تمام ممبران نے اس بل کی حمایت کی، اور چیئرمین کمیٹی نے ووٹنگ کے بجائے متفقہ منظوری کی تجویز دی۔ رکن اعجاز جاکھرانی نے بل کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس میں بلاوجہ روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔