پشاور۔پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر سید ظفر علی شاہ نے تمام پرائیویٹ سکولزمالکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ پی ایس آر اے ریگولیشنز 2018اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت طلبہ و طالبات کو نومبر 2017 کے بعد فیسوں میں اضافہ کی مد میں لی گئی رقم کی اگلے مہینوں میں ایڈجسٹمنٹ کو یقینی بنائیں تاکہ بچوں کے والدین کو فوری ریلیف مہیا ہو سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ اتھارٹی خلاف ورزی کے مرتکب بڑے نجی سکولوں کے آپریشنل اکاؤنٹس بند کرنے کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔
جس کیلئے سٹیٹ بنک آف پاکستان کو سفارش کی جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اتھارٹی کی جانب سے متعدد بار سرکلرز اور میڈیانوٹسز کے باوجود متعدد ادارے نہ تو ایک سے زائد بہن بھائیوں کی فیسوں میں رعایت کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں اور نہ ہی چھٹیوں کی فیسوں میں رعایت دے رہے ہیں اس کے بر عکس مختلف ہتھکنڈوں سے والدین سے اضافی فیس وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی شکایات اتھارٹی کو موصول ہو ئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن اداروں نے نومبر 2017کے بعد کسی بھی قسم کی فیسوں میں اضافہ کیا وہ توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
لہٰذا فوری طور پر والدین کو اضافی رقم واپس یا ایڈجسٹ کریں انہوں نے اس سلسلے میں اتھارٹی کے اہلکاروں کو بھی فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ پشاور میں اتھارٹی کے ڈائیریکٹرز کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ شرکاء میں ڈائریکٹر آپریشن یاسر حسن، ڈائریکٹر ایڈمن ہدایت اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹرز سہیل عزیز، نواز عالم خان، رضوان اللہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر شہباز خٹک شامل تھے۔سید ظفر علی شاہ نے واضح کیا کہ جن نجی تعلیمی اداروں نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے اور اتھارٹی کے ریگولیشنز پر عمل نہیں کیا ان کے فنانشل اکاؤنٹس کو بند کرنے کے لئے سٹیٹ بنک آف پاکستان کو پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سفارش کی جائے گی۔
تاکہ جب تک یہ ادارے اتھارٹی کے جاری کردہ سرکلر پر عمل کو یقینی نہیں بناتے تو پہلے اقدام کے طور پر ان کے اکاؤنٹس بند کئے جائیں گے اتھارٹی کے ایم ڈی نے والدین سے بھی درخواست کی کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں نقد فیس جمع نہ کرائیں بلکہ اسے سکولز کے اکاونٹ میں جمع کیا جائے ۔ ابتدائی طور پر جن اداروں کے بنک اکاؤنٹ بند کئے جا رہے ہیں۔
ان میں پشاور ماڈل سکول ، پشاور گرامر، ورسک ماڈل، فرنٹیئر ماڈل ، سرسید سکول، رے سین سکول سسٹم، بیکن ہاؤس سکول سسٹم، سٹی سکولز، روٹس، آئی ایل ایم، اقراء روضتہ ا لاطفال، بلوم فیلڈ، قدیم لومیئر، قائد اعظم پبلک سکول، سمارٹ سکول ، الائیڈ سکولز، سینٹ فرنسس، ایف سی اے، آئی سی ایم ایس، لاہور لائسیم، سینٹ میری اور پاک ترک سکول شامل ہیں۔ اتھارٹی کے زیر اہتمام مزید سروے بھی جاری ہے ۔