اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی جانب سے اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹنے پر ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے بار کے صدر اور سیکریٹری کو ارسال کردہ استعفے میں بار کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر اہم آئینی درخواست واپس لینے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔
ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ انہیں جبری گمشدگیوں کی کمیٹی کی سربراہی دی گئی تھی، لیکن نہ صرف اختیارات محدود کیے گئے بلکہ بیان جاری کرنے کے لیے لیٹر پیڈ تک مہیا نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بار کا مؤقف سے ہٹ جانا بدقسمتی اور "بزدلی" ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنا عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہوئیں۔
مزید برآں، ایمان مزاری نے واضح کیا کہ وہ اپنی شہرت کو کسی صورت بار کی موجودہ قیادت کی جانب سے متاثر نہیں ہونے دیں گی، اور ان کا استعفیٰ فوری طور پر منظور کیا جائے۔