چارسدہ ۔15 سالہ لڑکی کو برہنہ کرکے ویڈیو بنانے میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار۔ضلع چارسدہ پولیس نے پڑانگ میاں کلے میں15 سالہ لڑکی کو برہنہ کرکے موبائل کے ذریعے ویڈیو بنانے میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان اور ڈپٹی کمشنر چارسدہ منتظر خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے رات بھر چھاپے مارے گئے اور اس حوالے سے محکمہ انسداد دہشت گردی کا تعاون بھی انہیں حاصل رہا، جس کے دوران مرکزی ملزم اعظم کو گرفتار کرلیا گیا جس کے قبضہ سے موبائل فون اور پستول بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان کا کہنا تھا کہ دوسرے ملزم واصف کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں جس کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا جبکہ کیس کی مزید تفتیش کیلئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہیں جس میں وہ خود اور ڈی ایس پی شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 15 سالہ لڑکی نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے ہمسائیوں اعظم اور واصف دیوار پھلانگ کر اس کے گھر میں گھس آئے اور زبردستی اس کی غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور جنسی زیادتی کی کوشش بھی کی تاہم اس دوران زلزلے کے جھٹکے آنے سے دونوں ملزمان فرار ہوگئے۔متاثرہ لڑکی کی والدہ نے رپورٹ درج کراتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے پولیس کو بتایا تو وہ ویڈیو کو انٹرنیٹ پر شیئر کردیں گے۔
دوسری جانب ملک میں جاری جنسی تشدد کے پے درپے واقعات اور پولیس بدنامی سے بچنے کے لئے ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے تھے مگر متاثرہ لڑکی اور انکی والدہ کی میڈیا کے سامنے چیخ پکار اور انصاف مانگنے کے 2گھنٹے بعد مقدمہ درج کی گئی۔میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد آئی جی خیبر پختونخوا نے فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیاجسکے بعد چارسدہ پولیس حرکت میں آگئی اور آدھی رات کو ایک ملزم اعظم کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دوسرا ملزم واصف فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
566