290

راولپنڈی؛ گاڑی چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں، جدید سکیورٹی سسٹم ناکام

راولپنڈی: دارالحکومت کے جڑواں شہر میں گاڑی چوری کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا جب کہ جدید گاڑیوں میں نصب سکیورٹی سسٹم کے توڑ کے لیے چور بھی جدید ڈیوائسز کا استعمال کرنے لگے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزمان گاڑی چوری کی وارداتوں میں جدید ڈیوائسز کا استعمال کرکے ہر قسم کے ڈیجیٹل حفاظتی نظام کو جام کردیتے ہیں۔ چوروں نے گاڑی میں لگے سکیورٹی سسٹم، ٹریکرز، کی لیس انٹری اور پش اسٹارٹ جیسے حفاظتی نظام کو جام کرنے کی صلاحیت حاصل کررکھی ہے۔

حالیہ گرفتار گروہوں کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ چور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ڈیوائسز کے استعمال سے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں قیمتی گاڑی اُڑا لے جاتے ہیں۔ کار چوری کے ماہر ملزمان جدید ڈیوائسز سے لیس ہیں، جو گاڑی میں نصب جدید ٹریکنگ سسٹم سمیت کسی بھی قسم کے ڈیجیٹل لاک کو ناکارہ بنا کر گاڑی چوری کرتے ہیں۔

راولپنڈی پولیس کے اعداد وشمار کے مطابق گاڑی چوری کی وارداتوں میں 10 گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ پولیس نے رواں سال 1129 کار چور گرفتار کرکے 75 گاڑیاں اور 515 موٹرسائیکلیں برآمد کی ہیں۔ پولیس نے شہریوں کو ڈیجیٹل لاکس کے بجائے مینوئل لاک استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

دریں اثنا گاڑی چوری کی وارداتوں سے تنگ شہریوں نے پولیس سے سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ چوروں کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ کار چوروں کے تعاقب میں ہے۔ وارداتوں میں ملوث گینگز پولیس سے بچنے کے لیے مختلف گیٹ ویز کا استعمال کرتے ہیں، جنہیں ٹریس کرنے کوشش کی جا رہی ہے۔