48

کراچی میں 36 گھنٹوں کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 5 افراد قتل

کراچی: شہر قائد کے ضلع کورنگی میں مسلح افراد نے ڈکیتی مزاحمت پر دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر قتل جبکہ تین کو زخمی کردیا، گزشتہ 36 گھنٹوں میں شہر بھر میں بے لگام ڈاکوؤں نے مزاحمت پر پانچ شہریوں کو موت کی نیند سلادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ کورنگی کے دو تھانوں ماڈل کالونی اور لانڈھی کے علاقوں میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ڈاکوؤں مزاحمت پر مزید دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا ، گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران بے لگام ڈاکوؤں نے 5 افراد کو قتل اور نصف درجن سے زائد افراد کو زخمی کر دیا۔

پولیس روایتی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہ کرسکی جس کی وجہ سے شہریوں کا محکمے پر سے اعتبار ختم ہورہا ہے۔

ماڈل کالونی کے علاقے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل کیے جانے والے عثمان کے ورثا نے پوسٹ مارٹم اور پولیس کارروائی کو بے وجہ قرار دیا اور لاش اپنے ہمراہ لے گئے ۔

تھانہ ماڈل کالونی کی حدود ملیر کاظم آباد ہیرا مسجد کے قریب ڈاکوؤں نے ملک و بیکری شاپ میں فائرنگ کر کے دکاندار کو زخمی کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے ، زخمی ہونے والے شخص کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دوران سفر وہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

مقتول کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی ، مقتول کے سینے اور بازو میں دو گولیاں ماری گئی تھیں۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 25 سالہ عثمان ولد مشتاق کے نام سے کی گئی ، مقتول عثمان ملیر ماڈل کالونی جعفر باغ علی چوک کے قریب کا رہائشی اور ملک و بیکری شاپ کا مالک تھا ، مقتول 3 بھائیوں میں دوسرے نمبر اور غیر شادی شدہ تھا، جس کا آبائی تعلق پنجاب کے علاقے لیہ سے تھا۔

مقتول نے تقریباً ڈیڑھ سال قبل مذکورہ دکان کھولی تھی ، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ موٹرسائیکل سوار دو مسلحہ ملزمان نے دکان میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر دکان کے مالک نے ملزمان کے ہاتھ میں اسلحہ دیکھ کر انہیں روکنے کے لیے کی کوشش کی جس پر ملزمان نے مشتعل ہو کر فائرنگ کر دی اور لوٹ مار کیے بغیر فرار ہوگئے۔

واقعے کے بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موقع پر اکھٹی ہوگئی ، اطلاع ملنے پر ماڈل کالونی تھانے کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور فارنزک ڈپارٹمنٹ کو موقع پر طلب کر لیا۔ تفتیشی پولیس اور فارنزک ڈپارٹمنٹ کے افسران نے جائے وقوعہ سے دو خول اور فنگر پرنٹ اور دیگر شواہد اکھٹے کیے دوسری طوف مقتول کے ورثا نے پوسٹ مارٹم اور پولیس کارروائی کرانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اس سے قبل بھی ان کے خاندان کے 3 افراد ڈاکوؤں کی گولیاں کا شکار بن چکے ہیں جن کے لیے پولیس نے کچھ بھی نہیں کیا۔

خاندان کے ایک شخص کے قتل میں ملوث ڈاکوؤں کو پنجاب سے گرفتار بھی کیا گیا تاہم وہ بھی چھوڑ دیے گئے ، ماڈل کالونی تھانے کے ڈیوٹی افسر نے مقتول کے رشتے داروں کو پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے بہت سمجھانے کی کوشش کی تاہم انہوں نے پولیس کی ایک نہ سنی اور لاش ایدھی ایمبولینس میں رکھ کر اپنے ہمراہ گھر لے گئے۔

ڈسٹرکٹ کورنگی کے تھانہ لانڈھی کی حدود سیکٹر 36/B پیالہ ہوٹل پر ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر 28 سالہ نوجوان کو تیز دھار آلے کے پے در پے وار کر ہلاک کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے ، مقتول کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق فوری طور پر مقتول کی شناخت نہیں کی جا سکی ، پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ، لانڈھی 89 صادق میڈیکل اسٹور پر ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے ایک شخص کو زخمی کر دیا اور لوٹ مار کر کے فرار ہوگئے، زخمی ہونے والے شخص کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ، ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 45 سالہ ذولفقار علی ولد محمد صادق کے نام سے کی گئی۔

پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ، منگھو پیر کے علاقے ناردرن بائی پاس کٹی پہاڑی دعا ہوٹل کے قریب ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے 2 افراد کو زخمی کر دیا ، زخمی ہونے والے افراد کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ، ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کی شناخت 25 سالہ محمد ساجد ولد محمد لطیف اور 40 سالہ محمد ندیم ولد جن وڈا کے نام سے کی گئی ، پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔