لاہور: صوبائی دارالحکومت کے علاقے بلال گنج میں گھر سے نوجوان لڑکے اور لڑکی کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ قتل ہونے والے دونوں بھائی بہن ہیں۔
پولیس کے مطابق گزشتہ شب گھر سے رسیوں سے بندھی نوجوان کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کی شناخت 30 سالہ محمد طالب کے نام سے ہوئی۔ بعد ازاں تلاشی کے دوران گھر کی تالہ لگی بالائی منزل سےجواں سالہ لڑکی کی لاش بھی برآمد ہوئی، جس کی شناخت 25 سالہ زینت فاطمہ کے نام سے ہوئی۔
دونوں بھائی بہن کی لاشوں کو اسپتال کے مردہ خانہ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس اور فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد تمام ممکنہ پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے قتل کے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقتول محمد طالب کے اہلخانہ نے بہنوئی سفیان پر قتل کا شبہہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مقتول اپنی بہن زینت اور سفیان کو نشہ کرنے سے منع کرتا تھا۔ شبہہ ہے کہ سفیان بیوی اور سالے کو قتل کرکے فرار ہوگیا۔ پولیس کے مطابق جس کمرے سے زینت کی لاش ملی اسے ذولفقار نامی بھائی نے کھولا۔ پولیس نے رکشہ ڈرائیور بھائی ذوالفقار کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ پنجاب نے بلال گنج کے علاقے میں بھائی بہن کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ حمزہ شہباز نے واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لانے اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی۔
انسپکٹر جنرل پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا ہے کہ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ فرانزک ٹیمیں تمام پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہیں۔