377

نقیب قتل کیس۔۔۔خیبر پختونخوا حکومت کا راؤ انوار کی گرفتاری کا مطالبہ 

پشاور۔صوبائی حکومت اور خیبر پختونخوا اسمبلی نے نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار سمیت ان کی پوری ٹیم کی گرفتاری اورقرارواقعی سزادلانے کامطالبہ کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کے ساتھ عملی اظہار یکجہتی کے لیے وفد کراچی بھجوانے کا اعلان کیاہے اور واضح کیاہے کہ ملک میں نفرتیں بڑھانے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی ۔

اس سلسلہ میں گذشتہ روزایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر اسد قیصر اور وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہاکہ پی ٹی آئی اور صوبائی حکومت نقیب اللہ کے لیے ہرفورم پر آوازبلند کرے گی۔

اس موقع پر حاجی فضل الٰہی اور عارف یوسف بھی موجودتھے اسد قیصر نے کہاکہ نئی امیدوں کی تلاش میں نقیب اللہ کراچی گیامگر راؤ انوار اور اس کے گماشتوں نے اس کے سارے سپنے پریشان کردیئے اس قسم کے لوگوں کوسخت سزا نہ دی گئی تو ملک میں جنگل کاقانون نافذ ہوجائے گا ہمارا مطالبہ ہے کہ اس سے پہلے راؤ انوار اور اس کے ساتھیوں نے ایک سال کے دوران جو 57پولیس مقابلے کیے ہیں ۔

ان سب کی بھی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں شاہ فرمان کاکہناتھاکہ اس قتل کی ایف آئی آر متاثرہ خاندان کی مرضی کے مطابق درج کرائی جائے اور راؤ انوار کو ساتھیوں سمیت فی الفور گرفتار کیاجائے اس سلسلہ میں حکومت سند ھ بھی فریق بننے سے گریز کرے پولیس سے غیرجانبدارانہ انکوائر ی کی توقع نہیں اس لیے عدالتی تحقیقات کرائی جائیں ۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا کے لوگوں نے جتنی قربانیاں دی ہیں اس تناظر میں ان کے ساتھ کسی قسم زیادتی اور ظلم نہیں ہوناچاہیے اس کیس میں ہم کھل کرمتاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں پورے ملک میں جس کے ساتھ بھی زیادتی ہوگی پی ٹی آئی اس کی آوازبنے گی ۔