پشاور۔انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے کہاہے کہ مردان میں 4 سالہ بچی کے قتل کی میڈیکل رپورٹ میں موت کی وجہ گلے دبانے کو قراردیا گیا ہے رپورٹ میں جنسی تشدد کا اشارہ بھی کیاگیا ہے جلد از جلد اندھے قتل کا سراغ لگایا جائے گاجبکہ ڈی این اے سمیت دیگر شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں واقعہ کی تفتیش کیلئے ڈی پی او کی سربراہی میں پولیس کی مشترکہ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں سی ٹی ڈی کے سینئر افسران بھی شامل ہیں۔
وہ گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس میں پریس کانفرنس کررہے تھے آئی جی پی نے کہاکہ مردان میں قتل ہونے والی بچی کو پولیس اور والدین مل کر تلاش کرتے رہے لاپتہ ہونے کے دوسرے روز بعد بچی کی لاش ملی جس کا نوٹس لینے ہوئے ان کے حکم پر آر پی نے تفتیشی ٹیم قائم کی دوسری جانب 14 جنوری کو میڈیکل رپورٹ موصول ہوئی جس میں انکشاف ہوا کہ بچی موت گلے دبانے سے ہوئی ہے لیکن رپورٹ میں جنسی تشدد کا بھی اشار ہ کیاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈی پی او مردان کی سربراہی میں 13 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں ڈی آر ممبران اور سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں انہوں نے کہاکہ سائنسی بنیادوں پر تفتیش جاری ہے بہت جلد اندھے قتل کا سراغ لگالیاجائیگا لیکن تاحال مذکورہ کیس کی مزید تفصیلات دینا مناسب نہیں ہوگی ایف ایس ایل رپورٹ کا انتظار ہے آئی جی پی نے کہاکہ گجر گڑھی ایک دیہاتی علاقہ ہے جہاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی کوئی سہولت میسر نہیں ہے۔
پولیس تمام دستیات وسائل کو بروئے کار لاکراندھے قتل کی مشکل تفتیش کو آگے بڑھا رہی ہے روزانہ کی بنیاد پر بچی کے لواحقین اور کمیٹی ممبران کو کیس کی تفتیش میں ہونیوالی پیش رفت سے آگاہ کیا جاتا ہے جبکہ پولیس ہیڈکوارٹرز اور ڈی آئی جی مردان تفتیشی ٹیموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر تفتیش میں ہونیوالی پیش رفت کی نگرانی کررہے ہیں آئی جی پی کا کہناتھا کہ بہت جلد اندھے قتل کا ڈراپ سین ہوجائے گا ۔
461