کراچی: شہر قائد کے علاقے سمن آباد میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے مفتی قیصر کو شہید کردیا۔
کراچی میں مذہبی افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ رُک نہ سکا، سمن آباد تھانے کی حدود میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے مفتی قیصر کو شہید کردیا۔
ساتھی علماء کے مطابق مفتی قیصر فاروق اپنے رشتے کے سلسلے میں کراچی سے ڈیرہ غازی خان جارہے تھے، مفتی قیصر فاروق سال 2016ء میں جامعہ دارالعلوم کراچی سے فارغ التحصیل ہوئے تھے، درس نظامی مکمل ہونے کے بعد مقتول نے تخصص بھی جامعہ دارالعلوم کراچی سے کیا۔
ساتھی علما کے مطابق مقتول آج کل جامعہ مسجد ابوبکر صدیق پورٹ قاسم میں بطور نائب پیش امام ذمہ داریاں ادا کررہے تھے۔
اسی ضمن میں پولیس نے کہا ہے کہ مقتول مفتی قیصر فاروق کی جیب سے ڈیرہ غازی خان جانے کے لیے خریدا گیا ٹکٹ بھی ملا، قاتلوں کی تلاش کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، مقتول کی موٹر سائیکل اور موبائل فون موجود ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھی گلستان جوہر میں فائرنگ سے عالم دین جان کی بازی ہار گئے تھے۔
دریں اثنا واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جس کے مطابق شارع پاکستان کی جانب سے آنے والے دو ملزموں نے فائرنگ کی، دو ملزم بائیک پر آئے جب کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والے افراد فٹ پاتھ پر پیدل آرہے تھے، فائرنگ کا نشانہ بننے والا ایک شخص زمین پر گرگیا جس کے بعد ملزمان ناگن چورنگی کی جانب فرار ہوئے۔