امریکی صدر نے ایران کو جوہری معاہدے پر مذاکرات یا جنگ کی دھمکی دی ہے، جس پر ایران نے بلاواسطہ مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔
اگر ایران نیوکلیئر پاور بن جاتا ہے تو مشرق وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں سعودی عرب، ترکی اور دیگر ممالک بھی نیوکلیئر پروگرام میں شامل ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کو سرحدی سیکیورٹی، فرقہ وارانہ مسائل اور جیوپولیٹیکل چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، جبکہ بھارت کے ساتھ ایران کے قریبی تعلقات پاکستان کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔
ایران کا نیوکلیئر پاور بننا خطے میں پراکسی جنگوں اور عسکریت پسندی کو بڑھاوا دے سکتا ہے۔