جینیوا: حیاتیاتی تاریخ بتاتی ہے کہ دومنہ والےسانپ ہوں یا کچھوے، وہ اپنی طبعی عمر تک نہیں پہنچ پاتے اور پہلے ہی مرجاتے ہیں۔ لیکن دنیا بھر میں مشہور دوسروں والے کچھوے نے یہ بات غلط ثابت کرتے ہوئے حال ہی میں اپنی پچیسویں سالگرہ منائی ہے۔
جینوس کے بدن میں دو دل ہیں، دو پھیپھڑے ہیں اور یہ دو مختلف شخصیات اور جانوں کا حامل جانور ہے۔ قدرتی ماحول میں ان کی زندگی غیرمحفوظ ہوسکتی ہے کیونکہ دوسر کی وجہ سے یہ خول کے اندر نہیں جاسکتے اور کسی نہ کسی شکاری کا نوالہ بن جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں جینیوا میں واقع نیچرل ہسٹری میوزیم لایا گیا ہے۔
1997 میں انڈے سے باہر نکلنے والا یہ کچھوا اب بھی تندرست ہے اور طویل عرصے تک زندہ رہنے والے دوسر کا کچھوا قرار پایا ہے۔
جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کی خصوصی دیکھ بھال کرتی ہے۔ اسے بہترین نامیاتی سلاد کھلائی جاتی ہے اور روزانہ مالش بھی کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سبزچائے اور دیگر مشروبات بھی پیش کئے جاتے ہیں۔ ورزش کے لیے اسے باقاعدہ چہل قدمی کرائی جاتی ہے اور جینوس کو ایک خصوصی اسکیٹ بورڈ پر سوار کرکے اطراف کی سیر کرائی جاتی ہے۔
نگرانوں کی پوری کوشش ہے کہ وہ کسی بھی طرح الٹ نہ جائے جو جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔ 2020 میں آپریشن کرکے اس کے مثانے سے پتھری نکالی گئی تھی۔ دونوں سروں کی رگڑ کم کرنے کے لیے اس پر باقاعدگی سے ویکسین لگائی جاتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دایاں سر بہت سرگرم ہے اور اینڈو نامی پتے کھاتا ہے جبکہ بایاں سر گاجرکھانا پسند کرتا ہے۔