1961

ہالی ووڈ فلموں میں ذہانت سے بھرپور حیرت انگیز مناظر

 واشنگٹن: ہالی ووڈ فلموں میں بعض ایسے مناظر بھی شامل کیے جاتے ہیں جنہیں صرف سنجیدہ افراد ہی محسوس کرسکتے ہیں۔ اگر یہ مناظر فلم میں شامل نہ بھی ہوں تب بھی اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا لیکن یہ مناظر اور ان کی تفصیلات کا مقصد ایک جانب تو ہدایت کار کی ذہانت کو ظاہر کرتا ہے تو دوسری جانب فلم کے پلاٹ کو حقیقت اور روزمرہ زندگی سے قریب دکھاتا ہے۔

نیچے بعض ایسی فلموں کی تصاویر اور مناظر پیش کیے جارہے ہیں جو اپنی نوعیت میں شاہکار فلمیں تھیں اور تاریخ کا حصہ بن گئیں۔ آغاز کرتے ہیں شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک کے ایک اہم منظر سے۔

 

فلم ٹائی ٹینک کے شروع میں جب بوڑھی روز اپنی کہانی سناتی ہے تو جیک کو جہاز کے ہال میں سیڑھیوں کے پاس کھڑا دکھایا جاتا ہے۔ عقب میں لگی کھڑی رات کے 2 بج کر 20 منٹ دکھارہی ہوتی ہے۔ یہ عین وہی وقت ہے جب ٹائی ٹینک مکمل طور پر ڈوب چکا تھا۔

لے گو فلم میں جب بھی نیا کردار تیار ہوکر سامنے آتا ہے اس پر انسانی فنگر پرنٹ کا نشان نمایاں ہوتا ہے جیسا کہ اس کردار پر دیکھا جاسکتا ہے۔غور کریں کہ کردار کی شرٹ پر دائیں جانب چمکیلی پٹیوں پر انگلیوں کے نشانات ثبت ہیں۔

بیٹ مین ریٹرنز فلم میں اداکارہ سیلینا کائلز کیٹ وومن میں بدل رہی ہے اور اس سے قبل ان کی عینک کا سایہ کیٹ وومن کے سائے کی مانند نظر آرہا ہے۔

مشہورِ زمانہ فلم میٹرکس کے ایک منظر میں دروازے کے ہینڈل کو دکھایا گیا ہے جس میں دوکرداروں کا عکس نظرآرہا ہے۔ اس منظر کو فلمانے کے لیے کیمرے کو بڑی مہارت سے ایک کوٹ میں چھپایا گیا۔

ٹرومین شو فلم میں ٹرومین کو دکھایا گیا ہے کہ وہ دھوپ میں باہر کم کم نکلتا ہے۔ اس سے وٹامن ڈی کی کمی واقع ہوتی ہے اور اس کے ازالے کے لیے ٹرومین کو وٹامن ڈی کی گولیاں استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس منظر میں ایک بوتل میں وٹامن ڈی سپلیمنٹ بھرے ہیں۔

1996ء کی مشہور فلم فارگو میں کارل اس وقت ایک جملہ بول رہا ہے کہ سب کچھ 30 منٹ میں مکمل ہوجائے گا۔ اس کے ٹھیک 30 منٹ بعد فلم ختم ہوجاتی ہے۔

انٹراسٹیلر فلم میں ہدایت کار کرسٹوفر نولان نے 500 ایکڑ پر اصلی مکئی کے کھیت اگائے تھے اور وہ اس کے کمپیوٹر گرافکس یا اینی میشن کی بجائے حقیقی کھیت دکھانا چاہت تھے۔ عکس بندی کے بعد اس کھیت کی فصل فروخت کرکے منافع بھی کمایا گیا۔

سال 2009ء کی اینی میشن فلم ’اَپ‘ میں وقت کے ساتھ ساتھ عقب میں عمارتیں تعمیر ہوگئی ہیں جو ان دو مناظر سے عیاں ہیں۔

پلپ فکشن میں جان ٹریوولٹا نے ونسنٹ ویگا کا کردار ادا کیا ہے جو بہت زیادہ ہیروئن پیتا ہے۔ اس کردار کو کئی مرتبہ بیت الخلا میں دکھایا گیا ہے کیونکہ ہیروئن پینے سے قبض کی شدید کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔

پولٹرگیسٹ فلم میں ایک تالاب میں ڈھانچے دکھائے گئے ہیں۔ ایک منظر میں اداکارہ جوبتھ ولیمز کو ڈھانچوں کے ساتھ فلمایا گیا ہے۔ بعد میں خاتون اداکارہ کو بتایا گیا کہ تمام ڈھانچے اصلی تھے کیونکہ اس زمانے میں ربڑ کے ڈھانچے بننا شروع نہیں ہوئے تھے۔ یہ تمام انسانی پنجر ایک میڈیکل یونیورسٹی سے ادھار لیے گئے تھے۔

کلاسیکی فلم ’شوشینک ریڈمپشن‘ میں مورگن فری مین کی جوانی کی تصویر میں اس کے بیٹے کو لیا گیا ہے جو کوئی اداکار تو نہیں ہیں لیکن مورگن سے مشابہت رکھتے ہیں۔

یہ دو مناظر غور سے دیکھئے: ایک منظر ’ایوینجر دی ایج آف الٹران‘ کا ہے جس میں ٹاور پر لگا گھڑیال ایک اور مجسمے سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ گھڑیال ایوینجر کی پہلی فلم میں تباہ ہوگیا تھا۔ اس فلم کا پورا نام ’ایوینجر دی بیٹل آف نیویارک‘ تھا۔

’دی ایج آف لٹل ٹوسٹر‘ نامی کارٹون فلم میں بلینکی کردار گھر کی صفائی کرتا ہے تاہم گھر کی دیواروں کے اسی حصے کو صاف دکھایا گیا ہے جو بلینکی کی پہنچ میں تھا۔

’ٹوائے اسٹوری‘ کے پہلے حصے میں ایک بہت بدتمیز اور شرارتی لڑکا سِڈ دکھایا گیا ہے۔ ’ٹوائے اسٹوری تھری‘ میں اسی لڑکے کو کچرا اٹھانے کے کام پر مامور دکھایا گیا ہے۔ کہانی کا سبق یہ ہے کہ بدتمیز رہوگے تو کبھی اچھے عہدے تک نہیں پہنچ سکوگے۔

’لارڈ آف دی رنگز کے پہلے پارٹ ’دی فیلو شپ آف دی رنگ‘ کے مشہور کردار گینڈاف کو ایک منظر میں طویل کاغذی طومار(اسکرول) پڑھتے دکھایا گیا ہے جسے پڑھتے ہوئے دوسرے منظر میں موم بتیاں پگھل کر چھوٹی رہ گئی ہیں۔

’ٹوائے اسٹوری‘ ون اور تھری کے دو مناظر ملاحظہ کیجیے: پہلے اینڈی اسکول میں تھا اور اس کی لکھائی خراب تھی اس کے بعد اینڈی کالج چلا گیا اور اس کی ہینڈ رائٹنگ بہتر ہوگئی۔