1237

زحل کے چاند میں زندگی کی موجودگی کا امکان

ویانا ۔ ایک نئی سائنسی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہمارے شمسی نظام کے ایک اہم سیارے زحل کا ایک چاند زندگی کے لیے درکار شرائط پر پورا اترتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اس چاند کا نام ہے انسلادوس۔زحل جسے سیٹرن بھی کہا جاتا ہے۔

نظام شمسی میں سورج سے چھٹے نمبر پر ہے اور مشتری کے بعد یہ اس شمسی نظام کا سب سے بڑا سیارہ ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے گرد 62 چاند گردش کرتے ہیں جن میں سے صرف 10 چاند ایسے ہیں جن کا حجم 50 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔زحل کا چاند انسلادوس سائنس دانوں کی توجہ کا خاص مرکز ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وہاں پائے جانے والے عناصر اور مرکبات اور جغرافیائی حالات زندگی کی پیدائش اور نشوونما کے لیے سازگار ہیں۔

سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خلائی سائنس دانوں نے تحقیق و تجربات کے بعد یہ اندازہ لگایا ہے کہ وہاں کے جغرافیائی حالات کے تحت کیمیائی عمل کے نتیجے میں ایک خلیے پر مشتمل جراثیمی زندگی کا جنم ہو سکتا ہے۔سائنس دانوں کی ٹیم نے لیبارٹری میں انسلادوسجیسے حالات پیدا کر کے جراثیم کی تخلیق کا تجربہ کیا۔یونیورسٹی آف ویانا کے سائنس دان سائمن رٹمن کا، جو اس تحقیق کے مصنفین میں شامل ہیں۔

کہنا ہے کہ کمپیوٹر سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق انسلادوس پر موجود جغرافیائی اور کیمیائی حالات میں جراثیمی مخلوق کا جنم ہو سکتا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس وہاں پر جراثیمی مخلوق کی موجودگی کے ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں اور ان کے اس مفروضے کی بنیاد لیبارٹری کے تجربات ہیں۔