ایڈن برگ: اسکاٹ لینڈ یارڈ میں ساحل پر تعطیلات منانے والے خاندان کو ایک ایسی بوتل ملی جس کے اندر 21 سال قبل لکھا ہوا ایک تحریری نوٹ موجود تھا، یہ بوتل موجوں پر موج کرتے اور لہروں پر جھومتے 2 ہزار 833 میل کا فاصلہ طے کرتے ہوئے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک جا پہنچی تھی۔
حیرتوں اور اتفاقوں سے بھری دنیا میں روز ہی کچھ ایسا ہوتا ہے جو ناقابل یقین ہونے کے ساتھ دلچسپ اور کچھ انوکھا ہوتا ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ایک خاندان کے ساتھ بھی کچھ ایسا واقعہ پیش آیا جس نے انہیں سوشل میڈیا پر مشہور کردیا۔
خاندان کو ساحل پر ایک بوتل ملی جس پر لکھا تھا ’اندر پیغام ہے، پڑھیں‘ جب اہل خانہ نے بوتل کھولی تو اس میں ایک صفحے پر لکھا ہوا تھا کہ میرا نام میٹ رہوڈز ہے اور مجھے اس کا جواب اسی پر لکھ کر سمندر میں پھینک دیں۔
اہل خانہ نے اس دلچسپ واقعی کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تو ٹویٹر پر انہیں وہ شخص مل گیا جس نے ’پیغام رساں بوتل‘ سمندر میں پھینکی تھی تاہم حیرت انگیز واقعے کا دلچسپ ترین لمحہ اب آنے والا ہے !
پیغام رساں بوتل سمندر میں پھینکنے والے شخص نے یہ بوتل 1998 یعنی 20 سال قبل ویلز کے سمندر میں پھینکی تھی یعنی اس بوتل نے 20 برسوں میں 2 ہزار 833 میل کا سفر طے کیا اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ساحل تک پہنچی یوں سمندر کی سروس تاخیر کا باعث سہی لیکن اچھی ’پوسٹل سروس‘ ثابت ہوا۔