کھانے پینے کے معاملے میں آپ نے عجیب ترین باتیں سنی ، پڑھی یا دیکھی ہوں گی لیکن جو کچھ ابھی ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں اس سے عجیب شاید ہی کچھ ہو۔
کسی پیکٹ میں کھانے کی چیز اگر کم ہو تو محاورتاً کہا جاتا ہے کہ کیا 'ہوا کھائیں' لیکن اس محاورے کو سچ ثابت کر دیا اٹلی کے ایک ریسٹورنٹ نے۔ کاسٹلفرانکو وینیٹو نامی ریوسٹورنٹ اپنے مہمانوں کی تواضع ایک مختلف ڈش سے کرتے ہیں اور یہ منفرد ڈش ہے 'فرائیڈ ائیر' یعنی تلی ہوئی ہوا۔
ریسٹورنٹ کے ہیڈ شیف نکولا ڈناٹو تازہ ہوا میں سانس لینے کو ایک ڈش کی صورت میں پیش کرنا چاہتے تھےاس لیے انہوں نے ایک ڈش کی تیاری کی اور اس کا نام فرائیڈ ایئڑ رکھ دیا۔ اس کا نام کچھ گمراہ کن ہے لیکن اس کی مشہور ہونے کے پیچھے یہی نام ہے۔
اصل میں یہ ساگودانہ سے تیار کیا جاتا ہے، پہلے اسے پکایا جاتا اور پھر اسے زیادہ تیل میں فرائی کیا جاتا ہےتاہم کھانا پکانے کے دوران اس میں ہوا کا عمل دخل کسی حد تک ہوتا ہے یا پھر ہوا کا ایک جز اوزون اس میں موجود ہوتا ہے۔
پکنے اور تلنے کے بعد اس میں اوزون کو 10 منٹ کے لیے سرایت کی جاتی ہے۔اس کے بعد کاٹن کینڈی پر فرائیڈ ائیر کو رکھ دیا جاتا ہے۔جسے ڈیانٹو بادلوں سے مشابہت قرار دیتا ہے۔
آن لائن دنیا میں یہ تلی ہوئی ہوا کافی مشہور ہوچکی ہےکیونکہ اصل میں اسے کھانا کچھ مہنگا پڑ جاتا ہے۔ ریسٹورنٹ میں ایک پلیٹ کا 30 ڈالر وصول کیا جاتا ہےجب کہ ریسٹورنٹ کے ایک ملازم کا مؤقف ہے کہ یہ خصوصی ڈش مہمانوں کو' خوش آمدید' کے طور پر پیش کرتے ہیں۔