چین کے 8 سالہ طالبعلم کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد اس بچے کو 'آئس بوائے' کا نام دیا جارہا ہے۔
چین کے صوبہ یننان کے دور دراز علاقے زنچی میں کمسن طالب علم منفی 9 ڈگری سینٹی گریڈ میں تقریباً 3 میل کا فاصلہ طے کر کے امتحان دینے اسکول پہنچا تو اس کے سر پر بالوں کے بجائے برف تھی۔
کمسن طالب علم اپنی بہن اور نانی کے ساتھ دور دراز علاقے میں پرانے سے گھر میں رہتا ہے جو معمول کے مطابق اتنا فاصلہ طے کر کے بوسیدہ عمارت میں واقع اسکول آتا ہے۔
پہلا پیپر ہونے کی وجہ سے وہ پہاڑی اور گھاٹیاں عبور کرتے بھاگتا ہوا مقررہ وقت پر اسکول پہنچا تو سردی کی شدت کی وجہ سے اس کے گال لال ہوچکے تھے اور سر اور بھنوؤں پر بالوں کے بجائے برف نمایاں تھی۔
بچے کی حالت دیکھ کر استاد سے بھی رہا نہ گیا اور اس موقع پر اس کی ایک تصویر لی گئی لیکن کسی کو معلوم نہ تھا کہ یہ تصویر اتنی مقبول ہوگی۔
زنشنباؤ پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر فیو ہینگ کا کہنا ہے کہ کمسن طالبعلم غربت میں زندگی بسر کر رہا ہے لیکن حصول علم سے سرشار ہے جو روزانہ کئی کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے باقاعدگی سے اسکول آتا ہے۔
فیو ہینگ کے مطابق ان کا اسکول بہت پرانی سی عمارت میں ہے جہاں سردی کی شدت کو روکنے کے لئے مناسب انتظامات بھی موجود نہیں اور انہیں فنڈنگ کی کمی کا بھی سامنا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بچے کی تصویر مقبول ہونے کے بعد اب تک اسکول کو 15 ہزار ڈالر، 20 ہیٹرز اور 144 گرم کپڑوں کے جوڑے عطیہ کیے جاچکے ہیں جب کہ طالبعلم کو 'آئس بوائے' کا نام دیا جارہا ہے۔