182

ایم کیو ایم لندن کے رہنما حسن ظفر عارف کی پراسرار ہلاکت

کراچی پولیس نے ابراہیم حیدری کے علاقے ریڑھی گوٹھ سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے ڈپٹی کنوینئر حسن ظفر عارف کی لاش ایک گاڑی سے برآمد کی ہے۔

پولیس نے گاڑی سے برآمد ہونے والی لاش کے بارے میں تصدیق کی ہے کہ وہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفر عارف کی ہے۔

سیکیورٹی اہلکاروں کے مطابق مقتول کی شناخت ان کی جیب سے ملنے والے کارڈ سے ہوئی ہے جس پر ان کے گھر کا پتہ ڈیفنس فیز 6 کا درج ہے بعدازاں پولیس نے ہلاکت کے محرکات جاننے کے لیے لاش کو جناح ہسپتال منتقل کردیا۔

بعد ازاں جناح ہسپتال میں شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق لاش پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات موجود نہیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے قانونی مشیر عبدالمجید نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز یعنی ہفتے (13 جنوری) کی شام کو حسن ظفر ان کے ہمراہ تھے تاہم ان کی صاحبزادی کو لندن روانہ ہونا تھا اس لیے وہ میرے پاس سے جلدی چلے گئے۔

عبدالمجید کا مزید کہنا ہے کہ حسن ظفر کی اہلیہ نے انہیں آج (اتوار) کی صبح فون پر اطلاع دی کہ حسن ظفر گھر نہیں پہچے ہیں۔

ادھر سیمی جمالی نے خدشہ ظاہر کیا کہ موت طبعی ہو سکتی کیوں کہ جسم پر زخم کا کوئی نشان نہیں تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ مقتول کو قتل کیا گیا یا ان کی طبعی موت ہوئی۔

سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ حسن ظفر عارف کو جب ہسپتال منتقل کیا گیا تو وہ مردہ حالت میں تھے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پروفیسر حسن عارف کی ہلاکت پر پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ حسن عارف کا قتل کراچی کو بدامنی کی جانب دھکیلنے کی سازش ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ ملتان ایئرپورٹ پہنچے تو حسن عارف کی ہلاکت کی خبر ملی