ڈرہم ، نارتھ کیرولینا: ایک خاتون نے پلاسٹک کی سیکڑوں تھیلیوں سے ایسا لباس بنایا ہے جو حقیقت میں اونی سویٹر کی طرح دکھائی دیتا ہے اسے دیکھ کر ماہرین بھی حیران ہیں۔
75 سالہ روسا فیرینو نے ری سائیکلنگ کو ایک نئی جہت دیتے ہوئے ناممکن کو ممکن کردکھایا۔ انہوں نے پلاسٹک کی 140 تھیلیوں سے اسکرٹ اور 170 تھیلیوں سے جیکٹ بنائی ہے۔
روسا 16 برس کی عمر میں اٹلی سے امریکا آگئی تھیں اور اب بھی وہ اپنا ایک لمحہ ضائع نہیں کرتیں۔ روسا نے سب سے پہلے پلاسٹک کی تھیلیوں کو پتلے ٹکڑوں میں کاٹا اور انہیں دھاگا نما صورت دی۔ اگلے مرحلے میں تھلیوں کے دھاگے کے لیے خاص سوئی کی ضرورت تھی جو کہیں نہ مل سکیں لیکن روسا نے خود ایسی سوئی بنالی اور اپنا کام شروع کردیا۔
روسا نے دو ماہ کی مسلسل مشقت کے بعد یہ سوٹ تیار کیا ہے جو مجموعی طور پر 300 پلاسٹک شاپنگ بیگ سے بنایا گیا ہے۔ جب تک آپ اسے چھوتے نہیں تب تک یہ بتانا محال ہوگا کہ یہ دھاگے سے بنایا گیا ہے یا پھر پلاسٹک کی تھیلیوں پر مشتمل ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سوٹ ایک مشغلے کے طور پر بنایا تھا۔
روسا کو لڑکپن سے ہی سلائی کڑھائی کا شوق رہا ہے اور آٹھ برس کی عمر میں انہوں نے خاندان کی کفالت کے لیے کپڑے سینے میں مدد شروع کردی تھی۔ اب تک وہ اپنے گھروالوں اور رشتے داروں کے لیے ہزاروں کپڑے سی چکی ہیں۔
روسا نے کہا کہ گزشتہ اگست کو اس نے ایک تفریحی مقام پر ایک خاتون کے ہاتھ میں پلاسٹک کی تھیلیوں سے بنا ایک پرس دیکھا جو ان کی بیٹیوں کو بھی بہت پسند آیا۔ گھر آکر روسا نے یوٹیوب پر انہیں بنانے کا طریقہ تلاش کیا اور چند ہی دنوں میں اس نے اپنی بیٹیوں کے لیے جے سی پینی اسٹور اور ویگمان پلاسٹک کی تھیلیوں سے دیدہ زیب رنگ برنگی پرس تیار کر دکھائے۔
اس کے بعد روسا نے سردیوں کے لیے پورا سوٹ تھیلیوں سے تیار کرنے کی ٹھانی اور خاندان کی شادی میں پہن کر چلی گئیں جہاں لوگوں نے اسے بہت سراہا کیونکہ دور سے دیکھ کر کوئی نہیں بتاسکتا کہ یہ لباس پلاسٹک تھیلیوں سے بنایا گیا ہے۔ بعض ماہرین نے اسے فیشن کی بجائے آرٹ کا ایک نمونہ قرار دیا ہے۔