واشنگٹن: خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے مسلسل 60 دن تک بستر پر لیٹنے کے چیلنج کو کامیابی سے پورا کرنے والوں کو 18 ہزار 5 سو ڈالر کی انعامی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔
ناسا نے خلائی مشن پر جانے والے خلاء نوردوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے کے لیے عام شہریوں کو ایک چیلنج کی پیشکش کی ہے جس میں شہریوں کو جرمنی کے ایرو اسپیس سینٹر میں 60 دن ایک بستر پر لیٹے ہوئے گزارنے ہوں گے۔
ناسا نے کامیاب امیدواروں کے لیے 18 ہزار 5 سو ڈالر کی انعامی رقم کے علاوہ سرٹیفیکٹس بھی دینے کا اعلان کیا ہے اور ممکنہ طور پر منتخب امیدواروں کو خلاء میں بھی بھیجا جائے۔ یہ چیلنج 89 دنوں پر محیط ہے جس میں سے 60 دن مسلسل ایک بستر پر لیٹا رہنا ہوگا اور بقیہ دن میں دیگر معمولات انجام دینا ہوں گے۔
سائنس دانوں کی زیر نگرانی 20 شہری اس چیلنج میں حصہ لے سکتے ہیں جن کے لیے ڈاکٹر، سائیکو تھراپی، ماہر غذائیت اور سائنس دانوں کی معاون ٹیم بھی ہمہ وقت موجود ہوگی۔ شرکاء کے دل کی دھڑکن کو جانچنے اور فشار خون کی نگرانی کی جاتی رہے گی۔
ناسا حکام کا کہنا ہے کہ اسپیس میں کشش ثقل نہ ہونے کے باعث خلاء نوردوں کی ٹانگوں میں دوران خون رک جاتا ہے اور تمام تر دباؤ دماغ پر ہوتا ہے جس سے کبھی کبھی دماغ میں ایک مادہ (fluid) جمع ہو جاتا ہے۔ اس طرح کی دیگر پیچیدگیوں سے آگاہ کرنے کے لیے یہ چیلنج ترتیب دیا گیا ہے۔