لندن: برطانیہ میں بھکاریوں کی حالت زار جاننے اور ان کے مسائل سمجھنے کےلیے دو ماہ تک سڑکوں پر بھکاریوں کے ہمراہ، بھکاری بن کر رہنے والے ایک برطانوی فوجی کپتان نے انکشاف کیا ہے کہ یہ بھکاری عام شہریوں سے زیادہ امیر ہوتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹیفورڈ، برطانوی برّی فوج میں کیپٹن ہیں اور ایک خفیہ مہم کے لیے دو ماہ تک بھکاری کا روپ دھار کر سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر بھکاریوں کے ہمراہ رہے۔ انہیں بھکاریوں کی مشکوک حرکات، رہن سہن اور مافیاز پر نظر رکھنی تھی۔
اسٹیفورڈ نے اپنی مہم کے دوران لندن، مانچسٹر اور گلاسکو جیسے بڑے شہروں کی سڑکوں پر دن رات گزارے۔ اس دوران انہوں نے کھانا پینا اور دیگر معمولات بھکاریوں کے ساتھ ہی انجام دیئے اور چونکا دینے والی کہانیاں اور کردار سامنے آئے۔ معلوم ہوا کہ یہ پورا ایک مافیا ہے جس میں ملک کی جاسوسی سے لے کر منشیات و اسلحہ فروشی تک کی راہ ہموار ہے۔
برطانوی کیپٹن نے اپنی مہم کے حوالے سے سب سے بڑا انکشاف یہ کیا کہ تقریباً تمام ہی بھکاری ایک اوسط برطانوی شہری سے زیادہ امیر تھے۔ ایک بھکاری ماہانہ 6 ہزار پاؤنڈ تک کمالیتا ہے جب کہ کھانا پینا بھی مفت ہوتا ہے۔ یہ رقم منشیات اور جوئے میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
برطانوی کیپٹن اسٹیفورڈ نے مزید بتایا کہ کچھ بھکاری ایسے بھی تھے جن کی ماہانہ آمدنی ایک سپاہی سے بھی زیادہ تھی جب کہ ملازمت کے اوقات کار ایک سپاہی سے آدھے بھی نہیں تھے۔ کچھ بھکاری موٹی رقم اپنے گھروں کو بھی بھیجتے تھے۔