ٹینیسی: امریکا کی ایک لائبریری نے آخر وقت تک کتاب کو کچرا دان میں ڈالنے کی بجائے اور اسے رکھنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد معلوم ہوا کہ یہ ایک نایاب ایڈیشن تھا جس کی قیمت 1250 ڈالر یا پونے دو لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہے اور اسی قیمت میں اسے فروخت کیا گیا۔
امریکی ریاسٹ ٹینیسی کے شہر میمفِس میں واقع میمفِس پبلک لائبریری میں آنے والوں نے دیکھا کہ لائبریری سے باہر پھینکی جانے والی کتابوں کا ایک انبار کوڑے کے ڈھیر پر پڑا تھا۔ اس میں ایک ناول ’ ڈو اینڈروئڈز ڈریم آف الیکٹرک شیپ‘ کا پہلا ایڈیشن تھا جسے معروف مصنف فِلپ کے ڈِک نے تحریر کیا تھا۔ اس ناول پر بعد میں مشہور فلم ’بلیڈ رنر‘ بنائی گئی۔
اس کتاب کو باہر پھینکا ہی جارہا تھا کہ ایک شخص نے اسے اٹھایا تو معلوم ہوا کہ 1968 میں شائع ہونے والے اس ناول کا پہلا ایڈیشن ہے جو اب نایاب ہوچکا ہے۔ لائبیرین کے عملے سے ایک فرد نے دیکھا کہ اسی طرح کا ایڈیشن ایمیزون پر 3000 ڈالر یعنی چار لاکھ روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
لائبریری کی خاتون کارکن نے اسے بھی ایمیزون پر فروخت کےلیے پیش کردیا اور صرف تین ہفتوں میں وہ ناول 1250 ڈالر میں فروخت ہوگیا۔