بیجنگ: قارئین کو یاد ہوگا کہ چند ماہ قبل چین کے پہلے کمپیوٹر سے پیدا کردہ نیوزاینکر کی تصاویر اور ویڈیو دنیا بھر میں مقبول ہوئی تھیں۔ اور اب سرکاری زنہوا نیوز ایجنسی کمپیوٹر کی مدد سے ایک اور خاتون نیوز اینکر بنائی ہے جو دیکھنے میں غیرمعمولی طور پر عام انسانوں کی طرح دکھائی دیتی ہیں۔
اس کی تیاری میں جدید ترین آرٹیفیشل انٹیلی جنس استعمال کی گئی ہے اور اسی بنا پر یہ حقیقت سے بہت قریب تر ہے۔ خبررساں ایجنسی نے اس کا ایک ویڈیو کلپ بھی ریلیز کیا ہے جسے نیچے دیکھا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ مارچ سے باقاعدہ خبریں پڑھنے کا آغاز کرے گی۔
اس کی تیاری میں چین کے مشہور سوگو سرچ انجن نے بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ تاہم اس کی آواز اور لہجہ باقاعدہ سرکاری نیوز کاسٹر کیو مینگ سے لیا گیا ہے اور مصنوعی ذہانت اسے ہوبہو نقل کرکے روبوٹ نیوزکاسٹر کے لبوں پر سجایا ہے۔ اس سے قبل یہ کمپنی کمپیوٹر سے تیار کردہ دو مرد نیوز کاسٹر بھی تیار کرچکی ہے ۔ یہ دونوں ملکر 10000 منٹ کی 3400 خبریں پڑھ چکے ہیں۔ تاہم اب ان کو بھی پورے قد کے ساتھ دکھایا جائے گا اور وہ موسم کا حال بتانے والے حقیقی نیوزاینکر کی طرح چلتےپھرتے نظر آئیں گے۔