مشرقی آسٹریلیا: آسٹریلیا میں گرمی کی شدید لہر سے درختوں پر لٹکی چمگادڑیں پکے ہوئے پھلوں کی طرح گررہی ہیں جس کے باعث لوگوں میں خوف کی ایک لہر دوڑگئی ہے۔
آسٹریلوی شہر کیرنس میں سیکڑوں خاندان عارضی طور پر اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں کیونکہ ناقابلِ برداشت گرمی سے یہ جانور بہت تیزی سے مر رہے ہیں اور گھروں کے اطراف جمع ہو رہے ہیں۔
پیر کے روز کیرنس کا درجہ حرارت 40 درجے سینٹی گریڈ تک جا پہنچا اور اس کے بعد جانور تیزی سے مرنے لگے۔ جانوروں کے ماہر کہتے ہیں کہ یہ چمگادڑیں 40 درجے سینٹی گریڈ سے اوپر گرمی برداشت نہیں کرسکتیں ان کے اعضا بند ہوجاتے ہیں اور ان کی موت واقع ہونے لگتی ہے۔
انہیں بچانے کے لیے جنگلی حیات کے ماہرین اس بے بس مخلوق کو اسپرے اور ڈراپرز سے ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود خدشہ ہے کہ چمگادڑوں کی مزید بڑی تعداد ہلاک ہوجائے گی۔
ماہرین کے مطابق ایک جانب تو چمگادڑوں کا مرنا تشویش ناک ہے تو دوسری جانب ان کی لاشوں کے گلنے سڑنے سے عوامی صحت کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
بعض افراد نے ہزاروں چمگادڑوں کے مرنے کی رپورٹ دی ہے۔ صفائی کے باوجود ان کی لاشیں سڑ رہی ہیں اور ناقابلِ برداشت تعفن اٹھ رہا ہے اور انفیکشن کے خطرات پھیل رہے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان جانوروں میں کئی طرح کے وائرس بھی ہوسکتے ہیں۔