بیجنگ: دبئی سے چین آنے والا ایک شخص اور اس کے سات مہمان جب ایک ریستوران میں طعام کرنے گئے تو ہوٹل نے 20 ڈشوں کا بل 58 ہزار ڈالر بنایا جو پاکستانی روپوں میں 72 لاکھ 50 ہزار روپے بنتے ہیں۔ اس کے بعد چینی حکام نےاتنے زیادہ بل پر ہوٹل سے تفتیش بھی شروع کردی ہے۔
اس کھانے کے بل کی تصویر چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ اس کے جواب میں ریستوران کے ترجمان نےکہا ہے کہ اول تو یہ رسید جعلی ہے کیونکہ فہرست میں شامل کئی ڈشز نہ بنائی گئی ہیں اور نہ ہی وہ مہمانوں کو پیش کی گئی ہیں۔ ہوٹل کے مرکزی شیف سن زاؤ گو نے کہا کہ ان کا ریستوران مہنگا ترین ہے اور یہاں دبئی کی ایک ممتاز وی آئی پی شخصیت اپنے دوستوں کے ساتھ آئی تھی۔
اگرچہ ریستوران کے اسٹاف نے اتنے مہنگے کھانوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے لیکن ہوٹل کے مالک اور شیف سن زاؤ وگو نے بتایا کہ اس نے ذاتی طور پر 20 ڈشیں تیار کی تھیں اور ان میں دنیا کے مہنگے ترین اجزا اور مصالحہ جات ڈالے گئے تھے۔ ان میں مہنگا ترین مگرمچھ کی دم کا سوپ 2449 ڈالر کا تھا۔ ایک قسم کی جنگلی مچھلی کی قیمت 2300 ڈالر جبکہ ایک اور ڈش 1866 ڈالر کی تھی۔ اس کے علاوہ 5500 ڈالر سروس چارجز کی مد میں لیے گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد چین میں بازاروں میں اشیا کی قیمت پر نظر رکھنے والے ایک ادارے نے اپنی تفتیش شروع کردی ہے.