بون: جرمن ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ اگر آپ واقعی خود کو غیر معمولی اور ماورائی قوت کا مالک سمجھتے ہیں تو وہ اس پر تحقیق کریں گے اوراس کا دعویٰ درست ثابت ہونے پر آپ کو 10 ہزار یورو یعنی 15 لاکھ روپے کے برابر رقم بھی ادا کی جائے گی۔
جرمن ماہرین طبیعیات نے ’پیرانارمل سائنسز‘ کی تحقیقات کےلیے ایک گروپ بنایا ہے۔ اس گروپ کے تحت ایسے لوگوں کو دعوت دی گئی ہے جو دماغی ماورائی علوم مثلاً ریکی، ٹیلی پیتھی، ٹیلی کائنیسِس یا کسی اور علم کے ماہر ہوں اور وہ اس کا عملی مظاہرہ بھی کرسکیں۔
اگر کوئی خود کو اس طرح پیرا نارمل پاور (مافوق الفطرت طاقت) کا حامل ثابت کرسکے تو ماہرین نہ صرف اسے رقم دیں گے بلکہ اس پر مزید تحقیق بھی کریں گے۔ اس ضمن میں وہ ہرسال ایسے افراد کو مدعو کرتے ہیں جو کسی قسم کی پراسرار قوت کے مالک ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اس سال 60 افراد کو مدعو کیا گیا لیکن ان میں سے کوئی ایک بھی تجربہ گاہی آزمائش میں اپنے دعوے کو درست ثابت نہ کرسکا۔
سائنس دانوں میں شامل ایک ماہر رینر وولف نے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں کو جھوٹا ثابت کرکے ان کی تحقیر کرنا نہیں بلکہ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ دعوے بالکل بے بنیاد ہوتے ہیں۔
وولف سمیت کئی ماہر یہ سمجھتے ہیں کہ جو لوگ ان طاقتوں کے دعوے دار ہیں دراصل وہ خود کو دھوکا دے رہے ہیں۔ وہ اپنی ہزار بار ناکامیوں کو بھول کر ایک یا دو مرتبہ کی کامیابی کو ہی اپنی قوت مان کر اس کا دعویٰ کرتے ہیں اور اس طرح ایک خام خیالی میں گرفتار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب انہیں تجربہ گاہ میں بلایا جاتا ہے تو وہ اسے ثابت نہیں کرپاتے۔
حال ہی میں ایک شخص کو لایا گیا جو دماغ کی قوت سے اشیا کو حرکت دینے کا دعوے دار تھا۔ تجربہ گاہ میں کئی گھنٹوں کی کوشش کے باوجود وہ کاغذ کے ایک ٹکڑے کو بھی حرکت نہ دے پایا۔ اسی طرح ایک شخص نے ہوا میں معلق ہوکر ٹھہرنے کا دعویٰ کیا لیکن کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد اس نے بھی ہار مان لی۔
تاہم ان سائنس دانوں کی رقم اور چیلنج اب بھی موجود ہے اور اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ میں کوئی مافوق الفطرت (پیرا نارمل) قوت ہے تو آپ بھی اعزاز کے ساتھ انعام جیت سکتے ہیں۔