وکیو: جاپان میں ایک خاتون مصور روئی کی مدد سے بلیوں کی تھری ڈی پورٹریٹ بنانے میں حیران کن صلاحیت رکھتی ہیں۔
مصوری وہ ہنر ہے جس میں آرٹسٹ کی انگلیاں بھلے ہی خون سینچتی ہوں لیکن دیکھنے والوں کو یہ تخلیقی مناظر مبہوت کر کے رکھ دیتے ہیں۔ قدرت کی ثناء بیان کرتے کسی حسین منظر پر بے ساختہ سبحان اللہ کے الفاظ بلند ہوجاتے ہیں تو کبھی سماج کی ستم ظریفی کی منظر کشی پر ناظرین کے آنسو رکنے نہیں پاتے۔
تھری ڈی ٹیکنالوجی نے مصوری کی صنف میں جدت اندازی کے ساتھ ساتھ اسے حقیقت کے نہایت قریب کر دیا ہے۔ آرٹسٹ وہ وہ شاہکار تخلیق کر رہے ہیں کہ عقل محو حیرت ہے۔ ایسی ہی باصلاحیت خاتون مصور نے اپنے منفرد کام سے راتوں رات شہرت حاصل کر لی ہے۔ تاہم اس تھری ڈی پورٹریٹ میں رنگوں اور برش کا کمال نہیں۔
خوبصورت فریم میں سجی بلی کا چہرہ پہلی نظر میں ایک جیتی جاگتی بلی ہی لگتی ہے جو کسی بھی لمحے فریم سے باہر کود کر آپ کی گود میں بیٹھ جائے گی اور اسے چھونے پر آپ بلی کے بالوں کو محسوس بھی کرسکیں گے۔
مصوری کا یہ شاہکار تخلیق کیا ہے جاپان کی خاتون مصور واکونیکو نے جو روئی کی مدد سے تھری ڈی پورٹریٹ بنانے میں پوری دنیا میں کوئی ثانی نہیں رکھتیں۔ وہ باریک پن کی مدد سے روئی کے گالوں کو اس طرح ترتیب اور رنگ دیتی ہیں کہ روئی کے نرم گالے بلی کی شکل دھار لیتے ہیں اور پھر آرٹسٹ اس چہرے پر شیشے کی آنکھیں نصب کر دیتی ہیں۔