دیکھا جائے تو ہماری زندگی میں بجلی کی بہت اہمیت ہے، ہاتھ سے بنے فینسی پنکھے گرمی تو بھگاتے ہیں گھر کی سجاوٹ اور دلکشی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔
گاؤں والوں کے لئے یہ تو نئی چیز نہیں لیکن شہر سے آنے والے یہ خوب صورت دستی پنکھے بہت شوق سے خریدتے اور اسے اپنے ڈرائینگ روم کی زینت بناتے ہیں۔
خوبصورت فینسی اور اسٹائلش پنکھے گرمی بھگانے کا سستا توڑ ہیں۔
کہتے ہیں کہ تاریخ اپنے آپ کو دوہراتی ہے آج بھی دستی پنکھے موجود ہیں، ان جھونپڑیوں میں تو تب بھی موجود تھے جہاں بجلی نہیں تھی اور نہ اب ہیں لیکن اب تو یہ پنکھے بالکل اسی طرح متوسط طبقے میں آچکے ہیں۔
اب یہ دستی پنکھے آپ کو ہر جگہ ملیں گے اور ان کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ملیں گی
دستی پنکھوں میں ایک تو جاپانی پنکھے ہوتے ہیں جو کہ تھوڑے موٹے کاغذ سے بنائے جائے ہیں وہ نسبتا مہنگا ہوتا ہے، اس پنکھے کی خاصیت یہ ہے کہ کھول بند کر کے پرس میں بھی رکھا جاسکتا ہے اور دیکھنے میں بھی دیدہ زیب ہوتا ہے کیونکہ اس پر انواع و اقسام کی تصاویر ہوتی ہیں اور ان کو عموماً جاپانی پنکھے ہی کہا جاتا ہے
جبکہ پاکستان میں دستی پنکھے زیادہ تر ملتان، بہاولپور، اور جنوبی پنجاب میں بنائے جاتے ہیں
ان پنکھوں کو بنانا بھی محنت طلب کام ہے کیونکہ یہ ہاتھوں سے تیار کئے جاتے ہیں اور ہنر مندوں کے ہاتھ اکثر کجھور کے پتوں سے زخمی ہو جاتے ہیں
تین گھنٹے تک رنگین دھاگوں، شیشوں اور بیلوں کے عمدہ کام سے فینسی پنکھا بنتا ہے
پاکستان کے دیہی علاقوں میں بیشتر خواتین اس پیشے سے وابستہ ہیں
گاؤں والوں کے لئے یہ تو نئی چیز نہیں لیکن شہر سے آنے والے یہ خوب صورت دستی پنکھے بہت شوق سے خریدتے اور اسے اپنے ڈرائینگ روم کی زینت بناتے ہیں۔