لندن: برطانیہ کے سب سے عادی مجرم نے 668 ویں بار بھی جرم کیا ہے جو بذاتِ خود ایک ریکارڈ ہے۔
62 سالہ پیٹرک ریان نے پہلا جرم 14 برس کی عمر میں کیا تھا اور اب تک وہ مجموعی طور پر 23 برس مختلف جیلوں میں گزار چکا ہے۔ یہاں تک کہ اپنی 50 ویں سالگرہ پر بھی وہ جیل میں ہی تھا۔ حال ہی اس نے 668 واں جرم کیا ہے جس کی پاداش میں اسے 18 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ریان کا مجرمانہ ریکارڈ اتنا طویل ہے کہ اسے لکھنے کے لیے ایک پورا رجسٹر درکار ہوگا اور لنکا شائر پولیس نے ریان کا ریکارڈ پرنٹ نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اسے نہ چھاپنے کا عندیہ دیا ہے کیونکہ اس میں کاغذ ضائع ہوتے ہیں۔ وہ اب تک 3 ملین برطانوی پاؤنڈ کا نقصان کرچکا ہے ہیں اور 62 سال کی عمر میں بھی پیٹرک کا سدھرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
تازہ واردات میں پیٹرک نے 24 اپریل کو نہ صرف چلتی بس میں پیشاب کردیا بلکہ ایک خاتون مسافر سے سخت بدتمیزی کی۔ اس کے بعد وہ دوسری بس میں چڑھا اور وہاں بھی پیشاب کردیا۔ گرفتاری کے بعد جج نے اسے فوراً جیل بھیج دیا۔
ریان فراڈ، چوری، خواتین پر جنسی حملوں، فساد اور جھگڑوں کی طویل فہرست رکھتا ہے۔ اسی بنا پر جج نے اسے فوری طور پر ڈیڑھ سال کی سزا دے کر جیل بھیج دیا۔ اس دوران اس کی دماغی کیفیات کا جائزہ لیا جائے گا اور شراب نوشی چھڑانے کے جتن کیے جائیں گے۔
اگر پیٹرک ریان کا نام گوگل پر سرچ کیا جائے تو اس کے جرائم کی طویل فہرست سامنے آتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ جیل سے رہا ہونے کے تین روز بعد ہی دوبارہ گرفتار ہوا ہے۔