125

کیڑے مار دوائی کے بجائے بطخوں کا استعمال

جاپان میں کسانوں نے فصلوں کو کیڑے مکوڑوں سے بچانے کا منفرد طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے اور کیڑے مار ادویات کے بجائے بطخوں کا استعمال شروع کردیا ہے۔

دنیا کا کوئی بھی کسان ہو اپنی فصلوں میں لگنے والے کیڑوں سے بے حد پریشان رہتا ہے اور فصلوں کی حفاظت کیلئے نہ صرف کیڑے مار دوائیں استعمال کرتا ہے بلکہ کئی اور جتن بھی کرنے پڑتے ہیں۔

لیکن جاپانی کسانوں نے اپنی فصلوں کی حفاظت کے لیے بالکل منفرد طریقہ کار ڈھونڈ نکالا ہے۔

جاپان کے کسانوں نے فصلوں کو کیڑے مکوڑوں سے بچانے کے لیے کیڑے مار دوائیوں کے بجائے بطخوں کا استعمال شروع کردیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اس طریقہ کار کیلئے نا صرف خاص طور پر بطخیں پالی جاتی ہیں بلکہ انہیں جنگلی گھاس اور کیڑے کھانے کی عادت ڈالی جاتی ہے جس کے بعد ان بطخوں کو کھیتوں میں چھوڑا جاتا ہے جو فصل کو چھوڑ کر کیڑے اور گھاس کھا جاتی ہے۔

 اس طریقہ کار میں بطخیں فصلوں کو نقصان تو نہیں پہنچاتی تاہم بطخیں جب موٹی ہوجاتی ہیں تو پودے خراپ کردیتی ہیں جسکی وجہ سے ہر سال نئی بطخوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

واضح رہے یہ طریقہ کار نہ صرف جاپان بلکہ جنوبی کوریا، چین، تھائی لینڈ اور ایران میں بھی استعمال کیا جانے لگا ہے جس کا مقصد فصلوں کو کیڑوں کے ساتھ ساتھ کیمیکل ادویات سے بھی پاک رکھنا ہے۔