85

پورے جسم پر ٹیٹو لگانے والی خاتون وارننگ کے باوجود باز نہ آئیں

اس دنیا میں ایسے کئی انسان ہیں جو کہ منفرد نظر آنے کے چکر میں اپنے ساتھ ہی ظلم کر بیٹھتے ہیں، ایسا ہی کچھ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی خاتون کے ساتھ ہوا ہے۔

امبر لیوک کو اپنے جسم کے ہر حصے پر ٹیٹو بنوانا پسند ہے، اس حوالے سے انہوں نے چہرا کیا، ہاتھ کیا، ٹانگیں اور پیٹ غرض جسم کے ہر حصے پر ٹیٹو بنوائے ہیں۔

تاہم اب امبر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ اپنی آنکھوں میں دوبارہ آئی بال انک ڈلوائیں گی۔

واضح رہے اس سے قبل بھی خاتون نے آنکھوں میں آئی بال انک ڈلوائی تھی، جس کے باعث وہ گزشتہ 3 ہفتوں تک بینائی کھو بیٹھی تھیں۔ آئی بال انک دراصل آنکھ کے سفید حصے کو بھی سیاہ کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔

29 سالہ امبر ’ڈریگن گرل‘ کے نام سے مقبول ہیں، جبکہ ان کے جسم پر مختلف ڈیزائن کے ٹیٹوز موجود ہیں، جو کہ انہیں باقی خواتین میں منفرد بنا کر پیش کرتے ہیں۔

ماتھے پر موجود پر نما ٹیٹو اور تتلیاں، جبکہ چہرے پر موجود دل کا نشان، جبکہ گردن سے لے کر پیٹ تک موجود تفصیلی ٹیٹو سب کی توجہ خوب سمیٹ لیتے ہیں۔

امبر کے جسم پر اس وقت 600 سے زائد ٹیٹوز موجود ہیں، جبکہ ان کی زبان بھی دو حصوں میں تقسیم ہے۔

دی سن کے مطابق امبر کے جسم پر موجود ان ٹیٹوز پر اب تک 20 ہزار یورو کا خرچہ آ چکا ہے، جو کہ پاکستانی تقریبا 6 لاکھ روپے کے قریب بنتے ہیں۔

دوسری جانب امبر کی جانب سے اپنے جسم میں تبدیلیوں کی غرض سے 70 ہزار ڈالرز مزید خرچ کیے گئے ہیں، جو کہ پاکستانی تقریبا 2 کروڑ روپے بنتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں امبر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پہلے مقام پر اس حد تک بری صورتحال سے دوچار تھیں، کہ اب وہ اسے دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتی ہیں۔

جبکہ لوگوں کے سوالوں سے متعلق امبر کہتی ہیں کہ لوگ مجھے کہتے ہیں کہ تم اپنے ساتھ یہ کیا کر رہی ہو؟ علم ہونے کے باوجود کہ یہ تمہاری زندگی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ امبر دعویٰ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ دراصل اس میں کسی قسم کیا خطرہ نہیں ہے۔

امبر کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک بار پھر آئی بال انک کرانے کا اعلان کیا گیا، اس سے قبل اسی تجربے میں ناکام ہوتے ہوئے وہ تین ہفتے تک بینائی سے محروم ہو گئی تھیں۔