32

طلبا کا قبل از وقت امتحانی پرچے واپس لینے پر حکومت کے خلاف مقدمہ

گینگوون: جنوبی کوریا کے کالج کے طلبا نے استاد کی طرف سے ڈیڑھ منٹ پہلے امتحانی پرچے لینے پر حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ بالا واقعہ سنیانگ کالج کا ہے جہاں داخلے کا امتحان دینے کے لیے آئے طلبا سے استاد نے پرچہ طے شدہ وقت سے 90 سیکنڈ پہلے لے لیا۔

سنیانگ کالج کا داخلہ امتحان ملک بھر میں بدنام زمانہ مانا جاتا ہے جو کہ طویل اور مشکل ہوتا ہے جبکہ اس امتحان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے نتائج نہ صرف طلباء کے کالج میں تقرریوں کا تعین کرتے ہیں بلکہ ان کے کیریئر سے متعلق بہترین آپشنز اور مضبوط تعلقات کا بھی سبب بنتے ہیں۔


یہی وجہ ہے کہ طلبا اور ان کے اہلخانہ اس امتحان کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور امتحان کا ایک ایک سیکنڈ قیمتی ہوتا ہے۔ 8 گھنٹے پر مبنی اس امتحان کے دوران جنوبی کوریا اپنی فضائی حدود تک بند کر دیتا ہے۔ انہی باتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے طلبا نے زندگی کے اس اہم ترین امتحان میں خلل ڈالے جانے پر حکومت پر مقدمہ دائر کر کے لاکھوں ڈالرز پر مبنی زرتلافی کا مطالبہ کیا ہے۔

علاوہ ازیں طلباء کی توجہ مرکوز رکھنے کے لیے اسٹاک مارکیٹ بھی تاخیر سے فعال ہوتی ہے۔ لہٰذا استاد کی جانب سے ڈیڑھ منٹ قبل امتحان ختم کرنا سنگین نتائج پیدا کرسکتا ہے۔