ریو ڈی جنیرو:برازیل میں تھامز ویرا گومز خطرناک گینگ چلاتے ہیں اسی بنا پر تھامس کو ٹو این بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن حال ہی میں تھامز نے ایک ایسا کام کیا ہے جسے معاشرے کی بہتری کا ایک عمل قرار دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنے گینگ کے ذریعے دو مرد نرسوں کو اغوا کرالیا اور ان سے اپنے شناسا غریب لوگوں کو زرد بخار (یلوفیور) سےلڑنے کی ویکسین لگوائی ہے۔
کئی ماہر سے برازیل کے بعض علاقوں میں جان لیوا زرد بخار کی وبا عام ہے اور اب تک درجنوں افراد اس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب حکومت کےتحت وزارتِ صحت نے کئی جگہ زرد بخار سے بچانے والے ویکسین سینٹر کھولے ہیں لیکن وہاں ڈاکٹر کم اور مریضوں کا بے انتہا رش ہے۔ اس تناظر میں غریب افراد شدید محرومی کے شکار ہیں ۔ خصوصاً ری ڈی جنیرو کے علاقے سیلگیرو میں رہنے والے غریب لوگوں کی حالت بہت خراب ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے اس جرائم پیشہ گروہ نے اغوا کرنے والا اپنا روایتی حربہ استعمال کیا جو بہت کامیاب رہا۔ تھامز نے اپنے کارندوں کے ذریعے دو ہیلتھ ورکرز کو بہت آرام سے اغوا کرالیا اور انہیں غریبوں کی بستی میں لے جاکر تمام افراد کو زرد بخار سے بچانے والی ویکسین لگوادی گئی ۔ کام ختم ہونے کے بعد ان دونوں کو ان کے کلینک چھوڑ دیا گیا۔
اغوا کی اس دلچسپ واردات کی خبر ریو ڈی جنیرو کی پولیس کو بھی نہ ہوسکی تاہم بلدیہ کے زیرِ اہتمام صحت کے ادارے نے اس معاملے کی تحقیق شروع کردی ہے۔
طبی اہلکاروں کو اغوا کرنے کا یہ واقعہ برازیلی سوشل میڈیا پر مقبول ہورہا ہے جو اس ہفتے کے اوائل میں پیش آیا۔ دوسری جانب عوام تھامز گومز کی تعریف کرتے ہوئے اسے برازیل کا رابن ہڈ قرار دے رہے ہیں۔ یہاں تک کے برازیل کے سابق وزیرِ ماحولیات نے ٹویٹر میں اس قدم کو عوامی خدمت قرار دیا ہے۔ تاہم تھامز ویرا گومز اب بھی پولیس کو مطلوب ہے اور اس کی اطلاع دینے والے کے لیے تین لاکھ پاکستانی روپے کی رقم رکھی گئی ہے