395

دنیا کی سب سے مرچیلی آئس کریم: ’’شیطانی سانس‘‘

اسکاٹ لینڈ: آئس کریم کا نام سنتے ہی ذہن میں میٹھی، ٹھنڈی اور کریم سے بھرپور فرحت بخش شے کا تصور آتا ہے لیکن اسکاٹ لینڈ میں دنیا کی سب سے تیز مرچوں والی آئس کریم بنائی گئی ہے جسے ماہر ترین شیف نے تیار کیا ہے۔

اس آئس کریم کو ’ڈیول بریتھ‘ یعنی ’شیطانی سانس‘ کا نام دیا گیا ہے جس میں دنیا کی انتہائی تیز مرچوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس لحاظ سے یہ دنیا کی سب سے خطرناک آئس کریم بھی ہے۔ مرچوں کو ناپنے کا پیمانہ ’’اسکوویل اسکیل‘‘ کہلاتا ہے اور یہ آئس کریم اس وقت 15 لاکھ اسکوویل یونٹ رکھتی ہے۔

اسکاٹ لینڈ کے آلڈ وچ کیفے اینڈ آئس کریم پارلر کے مارٹن بینڈونی نے یہ آئس کریم تیار کی ہے۔ ان کےمطابق یہ آئس کریم ایک عرصے تک اطالوی شیف نے خفیہ رکھی۔ اب ہر سال ایک مرتبہ یہ آئس کریم بناکر اسے کھانے والے کا حوصلہ دیکھا جاتا ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے آئس کریم میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

تاریخی لحاظ سے اٹلی کے ایک پل کے پاس بہت سے آئسکریم بنانے والے رہا کرتے تھے اور وہ سال میں ایک بار اس پل کے پاس جمع ہوتے تھے جس کا نام شیطانی پل تھا۔ اسی جگہ ایک مرتبہ تیز مرچوں والی آئس کریم کی ترکیب سوچی گئی اور اسے ’شیطانی سانس‘ کا نام دیا گیا۔

اب تک یہ آئس کریم بنانے کی ترکیب (ریسیپی) بہت خفیہ رکھی گئی ہے۔ اس میں دنیا کی خطرناک ترین مرچیں شامل کی گئی ہیں جن میں کیرولینا ریپر بھی شامل ہے جو دنیا کی سب سے تیز مرچ بھی ہے اور اس میں 14 سے 22 لاکھ یونٹ ہیں تاہم یہ آئس کریم بہت تھوڑی مقدار میں تیار کی جاتی ہے۔

یہ بات زیر غور رہے کہ آئسکریم کھانے کے لیے 18 سال کی عمر ہونی چاہیے اور اسے کھانے کے بعد طبیعت خراب ہونے کی ذمے داری آپ کی ہوگی جس کےلیے ایک خط پر دستخط کرنا ہوں گے۔

ایک صاحب نے اسے کھانے کی کوشش کی اور اپنا عجیب احساس بتایا کہ ایک جانب مرچوں کی تیزی تھی اور دوسری جانب آئس کریم کی ٹھنڈک عجیب ذائقہ دے رہی تھی۔