38

کورونا کے ڈر سے ماں بیٹی نے 3 سال تک خود کو ایک کمرے میں قید رکھا

کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خیال سے خوفزدہ ماں اور بیٹی نے خود کو 3 سال تک ایک کمرے میں قید رکھا اور انہیں اب جاکر وہاں سے زبردستی نکالا گیا۔

بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے علاقے خءےےعرء سے تعلق رکھنے والی 46 سالہ کرنیڈی مانی اور اس کی 21 سالہ بیٹی درگا بھوانی کو پولیس اور طبی عملے نے گھر سے باہر نکالا۔


پوری دنیا 18 دسمبر کو انٹرنیٹ پر ایک ہی چیز سرچ کرتی رہی، گوگل سی ای او

ان دونوں کو نکالنے کی درخواست کرنیڈی مانی کے شوہر سوری بابو نے کی تھی۔

شوہر کی جانب سے یہ درخواست اس وقت کی گئی جب کئی ماہ تک کرنیڈی مانی نے سوری بابو کو دیکھنے سے بھی انکار کیا۔

پولیس اور دیگر افراد کئی گھنٹوں تک دونوں سے باہر آنے کی ناکام درخواست کرتے رہے اور پھر دروازہ توڑ کر ماں اور بیٹی کو باہر نکالا۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں خواتین نے باہر نکالنے پر شدید مزاحمت کی۔

بعد ازاں ان دونوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کا جسمانی اور ذہنی معائنہ کیا گیا۔


ایک کنسرٹ کو بچانے کیلئے جان بوجھ کر خود کو کووڈ کا شکار بنانے والی گلوکارہ

حکام کے مطابق دونوں خواتین ایک دائمی مرض کا شکار تھیں اور اسی وجہ سے عجیب رویے کا مظاہرہ کررہی تھیں۔

سوری بابو کے مطابق ان کی بیوی شیزو فرینیا کی شکار تھی اور جب کورونا کی وبا کے آغاز میں فیس ماسک پہننے اور گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی تو وہ عجیب رویے کا مظاہرہ کرنے لگی۔

دونوں نے خود کو کمرے کے اندر بند کرلیا تاکہ کووڈ سے بچ سکیں جبکہ ان کا یہ بھی ماننا تھا کہ کوئی کالے جادو سے انہیں مارنا چاہتا ہے۔